نگران وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ سے متعلق اہم دعویٰ سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے کہا ہے کہ نگراں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل ہوچکی ہے اور صوبے کے تمام اختیارات گورنر کے پاس چلے گئے۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان انتقال گرگئے، اعظم خان کو گزشتہ شب طبیعت خراب ہونے پر نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے اور ان کا انتقال ہوگیا، اعظم خان کا جنازہ آج سہ پہر ساڑھے تین بجے ان کے آبائی علاقے پڑانگ چارسدہ میں ادا کیا جائے گا۔ نجی ہسپتال نے نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتقال کی تصدیق کی اور بتایا کہ اعظم خان مختلف قسم کے امراض میں مبتلاء تھے، ان دنوں انہیں بخار اور ڈائریا کی شکایت تھی جس کے باعث وہ گزشتہ روز صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے۔ ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز سے ہی اعظم خان کی طبیعت ناساز تھی جس کی وجہ سے کابینہ اجلاس بھی منسوخ کیا گیا اور انہوں نے صرف ایک میٹنگ یو این ایچ سی آر کے نمائندہ وفد سے کی جس کے بعد ان کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ آج صبح جان کی بازی ہار گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ اعظم خان کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ سے ہے، انہوں نے رواں برس جنوری میں نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی حیثیت سے حلف اٹھا یا تھا، بطور نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواتعیناتی سے پہلے اعظم خان چیف سیکرٹری سمیت دیگر اہم عہدوں پر فائز رہے، انہوں نے سابق نگران وفاقی وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دیں ، اعظم خان پٹرولیم اور مذہبی امور کی وزارتوں کے وفاقی سیکرٹری بھی رہے۔