چناب نگر (رپورٹ: احسن رضوان عثمانی/ نمائندہ خصوصی) مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت چناب نگر کے زیر اہتمام مرکزی جامع مسجد شہداءختم نبوت چناب نگر میں کل پاکستان سالانہ ”آفتاب نبوت کانفرنس“ سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، عالم اسلام کے حکمران مذمتی بیان دینے کی بجائے اسرائیلی مظالم کو رکوانے میں عملی طور پر اقدامات کریں، مسجد اقصی کی حرمت کی حفاظت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، اسرائیل کی ہسپتالوں اور مساجد پر بمباری جنگی جرائم میں شامل اور جنیوا کنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے۔ ملک میں اسلام کے نفاذ اور امن کے قیام کو یقینی نہ بنایا گیا تو ہولناک کشیدگی جنم لے گی اور حالات آپے سے باہر ہو جائیں گے۔ عقیدہ ختم نبوت اور دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور علماءکرام کو دیوار سے لگانے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ سالانہ آفتاب نبوت کانفرنس سے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کھلی دہشت گردی ہے، اسرائیل کو سبق سکھانے کا وقت آن پہنچا ہے، ختم نبوت ہمارا بنیادی اور اساسی عقیدہ ہے۔ ختم نبوت کے غداروں اور ان کے پیشوا¶ں کے خلاف ہم آخری حد تک جائیں گے۔ معروف خطیب مولانا محمد یوسف شیخوپوری نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں اسلامی عقائد اور دینی اقدار کا تحفظ کرنے کی بجائے انہیں مسلسل پامال کیا جارہا ہے۔ختم نبوت اسلامک سنٹر کے چیئرمین ومرکز ختم نبوت کے بانی مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہمیں سفارتی اور اخلاقی اور مذمت کے دائرے سے نکل کر اسرائیل کی مرمت کا فریضہ سرانجام دینا ہوگا۔ ملک عزیز پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔ مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ دستور کی متفقہ حیثیت کو ختم کرنے کیلئے بڑی خطرناک سازشیں ہو رہی ہیں، تمام ادارے آئین کے اندر رہ کر کام کرنے کے پابند ہیں۔ مولانا قاری طاہر رشید نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں عقیدہ ختم نبوت سے غداری کررہی ہیں۔ مولانا عمر عثمان نے کہا کہ فرقہ واریت اور طبقہ واریت سے نمٹنے کے لیے لوگوں میں شعور بیدار کریں۔ مولانا عمیر ارشد نے کہا کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کا تحفظ صرف ایمان کی اساس ہی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی زندگی وموت کا مسئلہ بھی ہے۔ ختم نبوت اسلامک سنٹر چناب نگر کے ناظم مولانا محمد سلمان عثمانی نے کہا انبیاءکرام علیہم السلام کی گستاخی یا ان پر تنقید کو بین الاقوامی جرم قرار دیا جائے۔ قاری عبدالرحمان تبسم نے کہا کہ ہمیں ایمان کے ذریعے خوف وڈر اور کسی بھی قسم کے دبا¶ کو ختم کرنا ہوگا۔ مولانا احسن رضوان عثمانی نے کہا کہ حضور ﷺ کی ختم نبوت کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کر دیں گے۔ مولانا محمد عمیر صفدر نے کہا کہ 1973ءآئین نے سود ختم کرنے کی گارنٹی دی مگر حکمران اور سیاستدان بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے قوم کو حرام کھلانے پر تلے ہوئے ہیں۔ مولانا محمد انس نعمان نے کہا کہ بیرونی ایجنڈے کو مسترد کرنے کیلئے رائے عامہ کو منظم کرکے بین الاقوامی سطح پر مضبوط لابنگ کی ضرورت ہے۔ محمد حنیف مغل نے کہا کہ قادیانی اسلام و وطن دونوں کے غدار ہیں۔ کانفرنس سے مولانا مفتی محمد فیصل صادق، مولانا حافظ محمد رضوان، مولانا قاری شہباز احمد، مولانا قاری ابوبکر صدیق، قاری محمد یوسف، محمد اعظم طارق ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ حسنین معاویہ، حافظ محمد علی و دیگر شعراءکرام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان و ختم نبوت پر خوبصورت اشعار کہے۔ کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادیں۔ ٭ یہ اجتماع ظالم اسرائیل کی نہتے مظلوم فلسطینی مسلمانوں پر مظالم اور وحشیانہ بمباری کو نسل کشی سے تعبیر کرتے ہوئے بھر پور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ عالم اسلام کے ارباب اقتدار عالمی سطح کے ہر فورم پر فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دیں۔ پٹرولیم مصنوعات، آٹا، گھی ، چینی اور دالوں کی قیمت کو کم کرکے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو متحرک کیا جائے ۔ لاہور ہائی کورٹ کے حکم 3.5.2019 پر عملدرآمد کرتے ہوئے تحریف شدہ ترجمہ قرآن پاک کی اشاعت فی الفور بند کروائی جائے۔ چناب نگرمیں قادیانی جماعت کی طرف سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ان کے مظالم کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور بلاتفریق چناب نگر کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق دیئے جائے۔ ٭ سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کا آبادی کے تناسب سے الگ الگ کوٹہ مقرر کیا جائے۔ درخواست دہندہ کے درخواست فارم میں ختم نبوت کا حلف نامہ لازمی شرط کے طور پر شامل کیا جائے ٭ قادیانیوں کو قانون کی روشنی میں اسلامی شعائر کے استعمال سے منع کیا جائے ۔ ٭ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں ارتداد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ چناب نگر میں سکیورٹی کے نام پر قادیانیوں کی غنڈہ گردی اور مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے عمل کا نوٹس لیا جائے۔ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر قادیانی نظریات کی اشاعت و تبلیغ کو روکا جائے۔ قادیانیوں کو تمام کلیدی عہدوں سے الگ کیا جائے ۔٭قادیانی اپنی آئینی حیثیت تسلیم نہ کر کے آئین پاکستان سے بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہیں آئین کا پابند بنایا جائے۔