اسلام آباد(خبر نگار) نگران وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے ”ون پلانیٹ۔ پولر سمٹ“ سے خطاب کرتے ہوئے دنیا کی توجہ ہمالیہ‘ قراقرم اور ہندوکش ریجن کی طرف دلائی ہے اور بتایا ہے کہ صرف پاکستان میں ہندوکش ریجن میں 7 ہزار سے زائد گلیشیئرز ہیں جو 15 ہزار مربع کلومیٹر پر محیط ہیں اور یہ علاقہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے کے خدشات کا شکار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ریجن 2 ارب افراد کو صاف پانی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکو سسٹم‘ حیاتیاتی تنوع اور فوڈ سکیورٹی سب خطرے میں ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس ریجن کے تحفظ کیلئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے تعاون کیلئے ہم اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔