دوحہ (این این آئی )قطرنے بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان فواہوں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ قطر غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے جاری کوششوں سے دستبردار ہوگیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر ماجد بن محمد الانصاری نے دوحہ میں حماس کے دفتر کے بارے میں گردش کرنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ریاست قطر کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے ثالثی سے دستبرداری کے بارے میں گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ماجد الانصاری نے ایک پریس بیان میں انکشاف کیا کہ قطر نے معاہدے تک پہنچنے کی حالیہ کوششوں کے دوران 10 روز قبل فریقین کو مطلع کیا تھا کہ اگر کوئی معاہدہ نہ ہوا تو وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی کوششوں کو معطل کر دے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک فریقین کو مطلع کرے گا کہ جب جنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہوں گے اور پٹی میں تباہ کن انسانی حالات کے نتیجے میں شہریوں کے مسلسل مصائب کے خاتمے کے لیے تیار ہوں گیتو اس کے بعد قطر جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں اور قیدیوں کی واپسی کے لیے ہر قابل ستائش کوشش کرنے کے لیے سب سے آگے ہوگا۔انہوں نے کہاکہ قطر اس بات کو قبول نہیں کرے گا کہ اسے ثالثی کی وجہ سے بلیک میل کیا جائے۔وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان نے برادر فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے قطر کی ریاست کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قطر آزاد فلسطینی ریاست کے حوالے سے اپنے اصولی موقف، سنہ 1967ء کی سرحدوں کے اندر فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کے لیے مطالبے پر قائم رہے گا۔