لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے فتویٰ دیا ہے کہ بیگناہ انسانیت کو قتل کرنے والے سفاک اور دہشت گرد ہیں۔ حکومت پاکستان کو ان کے خلاف ہر سطح پر ایکشن لینا چاہئے۔ فتنہ خوارج اور بی ایل اے کے دہشت گرد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، ان کا ایجنڈا پاکستان کو شام اور عراق بنانا ہے جو کسی صورت پورا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے تانے بانے افغان سرزمین سے جاکر ملتے ہیں۔ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرے۔ دہشت گردی کے خلاف ریاست، حکومت، افواج پاکستان اور عوام ایک پیج پر ہیں، پارہ چنار کے عوام ماضی کی طرح باہمی احترام، اخوت، رواداری اور بھائی چارے کی فضا کو قائم کریں۔ ان خیالات کا اظہار تمام مکاتب فکرکے علماء و مشائخ نے لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اسلم صدیقی، قاری عبد الحکیم اطہر، مولانا مبشر رحیمی، مفتی نسیم الاسلام، قاری حفیظ اللہ، مولانا ابراہیم حنفی، مولانا محمد احمد معاویہ، قاری کفایت اللہ، قاری اسلام الدین، قاری عبد الجبار، قاری احتشام الحق، مولانا ناصر حقانی، قاری حق نواز، حافظ مقبول احمد، قاری فیصل امین و دیگر بھی موجود تھے۔ علماء و مشائخ نے مزید کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر ہر پاکستانی غم و غصے کا شکار ہے۔ ریاست کی ذمہ د اری ہے کہ جو سہولت کار ان دہشت گردوں کو مسنگ پرسن بناکر دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کرتے ہیں اوربعد میں وہی خود کش دھماکوں میں ملوث نکلتے ہیں ان کے ان سہولت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں کی جائے پناہ افغانستان بنا ہوا ہے، ان کے پاس افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ اور سازو سامان ہوتا ہے جو یہ درندے پاکستان کے معصوم شہریوں پر حملوں میں استعمال کررہے ہیں۔