لبنان: اسرائیلی فضائی حملوں میں 13 بچوں سمیت 31 افراد شہید

تل ابیب ، ریاض (این این آئی + اے پی پی) اسرائیل کی جانب سے لبنان پر کیے گئے تازہ فضائی حملوں میں 13 بچوں سمیت مزید 31 افراد شہید ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی وزارت صحت نے بتایا کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل نے اپنے فضائی حملوں کو تیز کر دیا ہے، لبنان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 افراد شہید ہو ئے۔اسرائیل کی جانب سے پہلے Baalbek-Hermel کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 20 افراد شہید ہوئے،اس کے علاوہ Knaissseh نامی علاقے میں کیے گئے حملے میں 11 افراد جان سے گئے۔ اس حملے میں 14 افراد زخمی بھی ہوئے۔اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ یمن کے سیئون شہر میں اتحادی فوج کے کیمپ پر بزدلانہ حملے میں 2 نان کمیشنڈ افسر شہید جبکہ ایک زخمی ہو گیا ہے۔ ایس پی اے کے مطابق   بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 8 نومبر کو یمن کے سیئون شہر میں واقع اتحادی افواج کے کیمپ پر حملہ ہوا جس کے نتیجے میں میں 2 نان کمیشنڈ افسر شہید جبکہ ایک زخمی ہو گیا ہے۔  ترکی المالکی نے   کہا کہ یہ حملہ یمنی وزارت دفاع سے منسلک ایک شخص نے کیا تاہم، ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور یمنی کی قانونی حکومت کی نمائندگی نہیں کرتا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کے زیادہ تر ارکان یمنی عوام کے مصائب کے خاتمے میں اتحادی افواج کی نمایاں کوششوں کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ حملے میں جان سے جانے والے دونوں افسران کی لاشوں اور زخمی افسر کو سعودی عرب منتقل کردیا گیا ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے لبنان میں پیجر ڈیوائس دھماکوں اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر حملے کا اعتراف کرلیا۔ اسرائیلی نیوز ویب سائٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کہا  حزب اللہ کی کمیونیکیشن ڈیوائس میں دھماکوں اور حسن نصراللہ پرحملوں کے پیچھے اسرائیل تھا۔یہ پہلی بار ہے کسی اسرائیلی عہدیدار نے لبنان میں پیجر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن