اسلام آباد(خبرنگار)چین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مالی، تکنیکی اور دیگر معاونت فراہم کرنی چاہیے،ترقی یافتہ ممالک کلائمیٹ فنانس کی مد میں سالانہ 100 بلین ڈالر فراہم کرنے کے اپنے وعدے پورے نہیں کر سکے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی وزارت حیاتیات و ماحولیات کے محکمہ موسمیاتی تبدیلی کے زیر اہتمام فنانسنگ میکانزم اینڈ کاربن فنانس پر بیلٹ اینڈ روڈ استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے سیمینار گوانگچو میں اختتام پذیر ہوا۔ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق فنانس اور سرمایہ کاری میں چین کے تجربے اور وسائل کو پاکستان، انڈونیشیا، برازیل، لاس، کمبوڈیا اور ہونڈوراس سمیت 13 ممالک کے 21 عہدیداروں اور پیشہ ور افراد کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق نیشنل سینٹر فار کلائمیٹ چینج اسٹریٹجی اینڈ انٹرنیشنل کوآپریشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر چن ژی ہوا نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن اور پیرس معاہدے کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مالی، تکنیکی اور دیگر معاونت فراہم کرنی چاہیے تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد کرسکیں ۔ چین کی میزبانی میں منعقدہ تربیتی پروگراموں میں 120 سے زائد ممالک وسے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق 2600 عہدیداروں اور پیشہ ور افراد نے شرکت کی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی، ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ممالک کی مالی امدادکریں: چین
Nov 11, 2024