آلودہ ترین شہروں میں لاہور کاآج پھر پہلا نمبر

 آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج پھر پہلے نمبر پرہے، لاہور کا اوسط اے کیو آئی لیول 556 ہے ۔ڈی ایچ اے میں اے کیو آئی لیول 1013 ہے، سی ای آر پی آفس میں اے کیو آئی لیول 943 تک پہنچ گیا، سید مراتب علی روڈ پر اے کیو آئی 852 ہے ،عسکری 10 میں اے کیو آئی 526 ہے، مال روڈ پر اے کیو آئی لیول 463 امریکی قونصلیٹ میں اے کیو آئی لیول 609ہے۔دوسری جانب لاہور میں سموگ کے پیش نظر بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائدکر دی گئی ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق ضلعی انتظامیہ فضائی آلودگی اور سموگ پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہے،11نومبر سے تجارتی مارکیٹس اور بیرونی سرگرمیاں بند رہیں گی ،انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے تحت آلودگی کے خلاف احتیاطی اقدامات جاری ہیں۔خلاف ورزی پر پنجاب انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997 کے تحت کارروائی ہوگی، ہر قسم کی کھیلوں، نمائشوں اور تقریبات پر پابندی عائد ہے،ریسٹورنٹس کی ڈائننگ پر بھی پابندی عائد، مذہبی اجتماعات مستثنیٰ دکانیں، مارکیٹیں اور شاپنگ مالز رات 8 بجے بند ہوں گے ،میڈیکل سٹورز، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور کریانہ سٹورز مستثنیٰ ہوں گے۔بڑے ڈپارٹمنٹل سٹورز میں صرف گراسریز اور میڈیکل سیکشن کھلے رہیں گے ،ان احکامات کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی ،یہ احکامات 11 نومبر سے 17 نومبر تک نافذ العمل رہیں گے ،ڈپٹی کمشنر لاہور کی عوام سے سموگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل ہے، شہری غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔ڈپٹی کمشنر لاہور کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث سانس کی بیماریوں سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کو خاص طور پر سموگ سے محفوظ رکھیں، سموگ کے دوران گھروں میں رہیں اور باہر نکلنے سے گریز کریں، گاڑیوں کی غیر ضروری استعمال سے گریز کریں اور پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔فضائی آلودگی کے باعث شہریوں کی صحت کا خیال رکھنا اولین ترجیح ہے، شہریوں کا تعاون ہماری کامیابی کی ضمانت ہے، مل کر سموگ کا مقابلہ کریں۔

ای پیپر دی نیشن