گرام نمک زندگی اور موت میں فرق پیدا کرسکتا ہے،تحقیق میں انکشاف

بہت کم لوگوں کو یہ بات معلوم ہے کہ روزانہ صرف ایک گرام نمک زندگی اور موت میں فرق پیدا کرسکتا ہے، زیادہ نمک کھانے کے اثرات کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلا کہ یہ کس قدر خطرناک ہوسکتا ہے۔

جبکہ کھانوں کو مصالحہ جات کے ساتھ پکانے سے بھی بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے اور ساتھ ہی صحت کے دیگر سنگین مسائل کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔ کھانوں سے نمک کم کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ روٹی، اناج اور تیار کھانوں میں اکثر پہلے ہی سے نمک موجود ہوتا ہے۔

لیکن تحقیق سے پتہ چلا کہ روزانہ خوراک سے صرف ایک گرام نمک کم کرنے سے کافی فرق پڑ سکتا ہے۔ زیادہ نمک کھانے سے ہائی بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے جو کہ دل کے دورے اور فالج کے خطرے کا سبب بنتا ہے۔ 

کوئین میری یونیورسٹی لندن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خوراک سے صرف ایک گرام نمک کم کرنے سے 2030 تک 90 لاکھ لوگوں کو اسٹروک اور ہارٹ اٹیک سے بچایا جاسکتا ہے۔  

2022 میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں چین کا ہیلتھ ڈیٹا استعمال کیا گیا جہاں دنیا میں سب سے زیادہ نمک کھایا جاتا ہے، جو کہ لگ بھگ گیارہ گرام روزانہ ہے، جبکہ عالمی ادارہ صحت نے نمک کے استعمال کی مقدار صرف پانچ گرام مقرر کی ہے۔ 

دوسری جانب سوئیڈش سائنسدانوں نے حال ہی میں پتہ لگایا کہ دودھ پینے سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اسکی وجہ یہ ہے کہ دودھ میں پایا جانے والے لیکٹوز کی زیادتی سوزش کے ساتھ خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور دل کے افعال کو متاثر کرتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن