لاہور (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر قانون بابر اعوان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے پراڈو مارچ کو بھی ویلکم کہا تھا، اگر شہبازشریف لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں تو پہلے بتا دیں کہ وہ پراڈو مارچ کریں گے یا اس بار ہیلی کاپٹر سے لانگ مارچ کریں گے تاکہ ہم انہیں خوش آمدید کہہ سکیں، نوازشریف جیل میں تھے تو دیدار حسین شاہ ان کے نجات دہندہ تھے مگر اب احتساب کیلئے غیر موزوں کیوں ہوگئے، کیا سیف الرحمن کو چیئرمین نیب لگا دیں جن کی شہرت سب جانتے ہیں، اپوزیشن انتظامی امور کے حوالے سے حکومت کو مشورہ دے سکتی ہے نہ کہ حکم۔ میرے بارز کے دوروں پر اعتراض کرنے والے بتائیں نوازشریف کس حیثیت میں حساس اداروں کے ہیلی کاپٹرز میں سفر کرتے پھر رہے ہیں اور کس حیثیت میں ایوان وزیراعلیٰ میں سرکاری اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ روز شبینہ ریاض کے ظہرانے میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ بابر اعوان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے آصف زرداری پر قاتلانہ حملے میں ملوث شخص کو سیکرٹری پراسیکیو یشن، مارشل لا لگوانے والے جنرل (ر) ضیاءالدین کو پنجاب میں سرکاری عہدہ دیا‘ یہ میثاق جمہوریت کی کس شق کی خدمت ہے۔ ہم نے میثاق جمہوریت پر 80 فیصد عمل کر دیا ہے اور اگر 20 فیصد پر عمل نہیں ہوا تومسلم لیگ (ن) بتائے کہ آئینی اصلاحاتی کمیٹی میں آئینی کورٹ کے قیام سے پیچھے کیوں ہٹی۔ حیرت اس بات پر ہے کہ صدر زرداری کے دو عہدوں کو چیلنج کرنا ہو، نیب کے چیئرمین کی تقرری ہو، بھٹو کے خلاف قتل کا کیس ہو یا کوئی بھی اور مسئلہ ہو وہ ساری پٹیشنز لاہور ہائیکورٹ میں ہی کیوں دائر ہوتی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے مشاورت آئینی عہدے کےلئے ہوتی ہے، چیئرمین نیب ایگزیکٹو عہدہ ہے۔ ہم نے کرپشن کی ہے تو چودھری نثار پی اے سی کے ذریعے سامنے لائیں۔ مسلم لیگ ن بھی اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کرے اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں آزادانہ کام کرنے دیا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوتا رہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ان کے کونسلر پر اعتراض نہیں کیا۔جن اداروں کو آئین سیاست کی اجازت نہیں دے ان کو سیاست نہیں کرنے دی جائے گی‘ اگر کسی کو شوق ہے تو استعفیٰ دے کر دوسال انتظار کرے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا ہے کہ کونسلرہمیشہ کونسلر ہی ہوتا ہے چاہے اسے کوئی بھی عہدہ دیدیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وکلاءپر لاہور میں تشدد کرنے والا تھانیدار طالب علمی کے زمانے میں کس جماعت سے تعلق رکھتا تھا اور اس کو کس کے دور میں اے ایس آئی بھرتی کیا گیا تھا یہ سب جانتے ہیں ، میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ وکلاءکو سڑکوں پر ننگا کرکے مارنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہوتا ہے یا نہیں ؟۔آن لائن کے مطابق بابر اعوان نے کہا کہ نوازشریف پارٹی پر کنٹرول کھو رہے ہیں‘ بڑے دل کے ساتھ الیکشن لڑ کر بڑی پارلیمنٹ میں آئیں۔