میران شاہ (اے این این + اے پی اے + نوائے وقت نیوز) تحریک انصاف کے امن مارچ کے 2 روز بعد شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے میں 6 افراد جاں بحق 3 زخمی ہو گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے سرحدی علاقے ہرمز میں امریکی جاسوس طیاروں نے مکان پر 4 گائیڈڈ میزائل داغے۔ 5 امریکی جاسوس طیاروں کو نچلی پروازیں کرتے دیکھا گیا جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ حملے کے بعد مقامی لوگوں نے نعشوں اور زخمیوں کو نکالا۔ دریں اثناءپاکستان میں قائم مقام امریکی سفیر اور ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ میں شریک امریکیوں سے ملاقات ہوئی لیکن کسی ایک مارچ یا واقعہ سے امریکہ پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔ سوات میں ملالہ یوسف زئی پر حملہ انتہائی سفاکانہ اور بزدلانہ حرکت ہے۔ وہ ہائر ایجوکیشن کمشن درسگاہوں میں تحقیق کے رجحان کے فروغ پر مذاکرات میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ رچرڈ ہوگلینڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر جنم لے رہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ڈرونز سمیت تمام وسائل استعمال ہونے چاہئیں۔ امریکی پالیسی تبدیل ہونے کے لئے کافی لمبا وقت چاہئے۔ دریں اثناءانٹیلی جنس ذرائع کے مطابق حملہ میں 5 شدت پسند مارے گئے جن میں القاعدہ کا ماسٹر ٹرینر ابو ولید علی بھی شامل ہے، اس کا تعلق شام سے تھا۔