اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت / نوائے وقت نیوز) عدالت عظمیٰ نے میمو گیٹ سکینڈل کیس کی سماعت کیلئے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے جو 22 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔ اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف، اٹارنی جنرل عرفان قادر اور حسین حقانی سمیت 25 فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے ہیں۔ واضح رہے میمو گیٹ کیس میں کمشن کی جانب سے انکوائری رپورٹ آنے کے بعد رپورٹ کی روشنی میں سماعت کے لئے یہ بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔ فاضل عدالت کیس کی سماعت کے دوران میمو گیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے کمشن کی رپورٹ کا جائزہ لے گی۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی میمو کمیشن نے جنوری 2012ء میں کارروائی کا آغازکیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اقبال حمید الرحمن، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیرعالم میمو کمشن کے رکن جبکہ ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد راجہ جواد عباس کمیشن کے سیکرٹری تھے۔ میمو گیٹ کے مرکزی کردار حسین حقانی نے کمشن کے سامنے بیان ریکارڈ کرایا۔ دوسرے مرکزی کردار منصور اعجاز نے سکیورٹی خدشات کی بنا پر لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کمشن کو بیان ریکارڈ کرایا۔ میمو کمشن کے سامنے نوازشریف، سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) احمد شجاع پاشا اور کشمیری رہنما یاسین ملک نے بھی بیان ریکارڈ کرایا۔ میموکمشن نے 29 سماعتوں کے بعد رپورٹ مرتب کی جس میں حسین حقانی کومیمو کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔ کارروائی کے دوران حسین حقانی امریکہ چلے گئے اور اب تک واپس نہیں آئے۔