طالبان کو باغی اور دہشت گرد سمجھتا ہوں، آرٹیکل 6 کے ملزم کو عدالتی کٹہرے میں لائیں گے ۔ رانا ثناء اللہ

Oct 11, 2013

لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر بلدیات و قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ طالبان کو پاکستان کا باغی اور دہشت گرد سمجھتا ہوں، معصوم شہریوں کی جان و مال سے کھیلنے والے کیسے حکومت اور عوام کے دوست ہو سکتے ہیں، جنرل مشرف کے مقدمات عدالت میں ہیں یہ عدالت کا کام ہے وہ جنرل مشرف کی ضمانت لے یا نہ لے۔ ان پر الزام ہو سکتا ہے مگر وہ مجرم نہیں۔ آرٹیکل 6 کا ملزم چاہے دنیا کے کسی کونے میں چلا جائے مسلم لیگ (ن) کی حکومت اسے عدالتی کٹہرے میں لا کر احتساب کرے گی۔ پنجاب میں بلدیاتی حلقہ بندیاں مکمل کر کے فہرستیں آویزاں کر دی گئی ہیں اعتراضات کے عمل کے بعد نومبر کے پہلے ہفتے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا، جس کے بعد الیکشن کمشن سے درخواست کریں گے کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں کوئی ایک دن انتخابات کے لئے مقرر کرے، صوبہ بھر میں ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن، دس میونسپلز کارپوریشنیں 8 ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز‘ 143 میونسپل کمیٹیاں‘ 35 ضلع کونسلیں تشکیل دینے کے علاوہ مری اور سیالکوٹ کو بھی میونسپل کارپوریشن کا درجہ دیدیا گیا ہے، عمران خان ’’بیزار خان‘‘ بن چکے ہیں اگر ان میں ہمت ہے تو 11 مئی کے انتخابات پر اعتراض کرنے کی بجائے وہ ہمت کریں اور پہلے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیں اور پھر اپنے صوبے میں دوبارہ الیکشن کرائیں انہیں اپنی حیثیت کا پتہ چل جائیگا، اپوزیشن کی طرف سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ننھی منی اپوزیشن کا یہ مطالبہ مجھ تک نہیں پہنچا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ حلقہ بندیاں قانون اور میرٹ کے مطابق کی گئی ہیں اور اس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں کی گئی، اگر کسی بھی شخص کو اس پر اعتراض ہو تو وہ سات روز کے اندر اعتراض داخل کر سکتا ہے جس کے بعد نومبر کے پہلے ہفتے میں اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائیگا۔ ویلج کونسل اور سٹی کونسل سروس سنٹرز کا کردار ادا کریں گے اور اس سے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہونگے۔ ترقیاتی فنڈز کی فراہمی ضلع کی بجائے سٹی کونسل تک ہو گی جس سے لوگ اپنے ترقیاتی کام خود کرا سکیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں ویلج کونسل اور سٹی کونسل کی سطح پر پارٹی نشانات الاٹ نہیں ہونگے اور الیکشن کمشن نے بھی اس کی تصدیق کی ہے جبکہ کسی بھی پارٹی کے انتخاب میں حصہ لینے کی ممانعت نہیں ہو گی۔ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے خواہشمند امیدواروں سے فنڈز اکٹھے کرنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں فنڈز اکٹھے کرتی ہیں اور اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ بلدیاتی الیکشن میں سیاسی جماعتوں اور ورکرز کو شرکت کی ممانعت نہیں، ضمنی الیکشن میں پنجاب حکومت کا اثر و رسوخ استعمال نہیں ہونے دیا، دعویٰ سے کہتا ہوں کہ عمران خان پورے چار سال 6 ماہ استعفیٰ نہیں دینگے، حلقہ بندیوں پر (ق) لیگ کا اعتراض نہیں بنتا، انہوں نے تکلفاً یہ بات کی ہے، میں تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کی وہ منفی سیاست مت کریں، پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کے لئے اقدامات جاری ہیں لیکن ابھی ان پر الزامات ہیں اور وہ مجرم ثابت نہیں ہوئے۔ جہاں تک ملک سے باہر جانے یا نہ جانے کا سوال ہے تو اس کا فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے، آرٹیکل چھ کا مجرم دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو گا مسلم لیگ (ن) کی حکومت اس کا احتساب کریگی۔ عمران خان حالیہ انتخابات کے ذریعے ہی اسمبلی میں پہنچے ہیں، ان کی ایک صوبے میں حکومت ہے، اگر انہیں خود پر اتنا ہی اعتماد ہے تو استعفیٰ دیدیں، صوبے میں بھی انتخابات کرائیں اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا کہ وہ کتنے پانی میں ہیں۔ پوری دنیا نے کہا ہے کہ 11 مئی کے انتخابات شفاف تھے اگر کہیں تکنیکی خرابیاں تھیں تو انہیںدور کیا جا سکتا ہے، عمران خان چار سال چھ ماہ تک اسی طرح بیزاری کا رونا روتے رہیں گے کیونکہ وہ شکستہ دل ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کو شکست کے حوالے سے کہا کہ ضمنی انتخابات میں مقامی ترجیحات اور سیاسی ترجیحات میں فرق ہوتا ہے۔ اس حلقے سے 35 امیدواروں نے ٹکٹ کے لئے درخواست دی تھی لیکن ٹکٹ ایک کو دیا گیا جس کی وجہ سے باقی ناراض ہو کر بیٹھ گئے۔ فیصل آباد مسلم لیگ (ن) کا گڑھ تھا، ہے اور رہے گا۔ انہوں نے فوڈ سٹریٹ میں بم دھماکے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں ڈیڑھ کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا، اسے ٹائم ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔ انہوں نے پانچ سالہ بچی سے زیادتی کیس میں ملزموں کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ بچی کم عمر ہونے کی وجہ سے ملزمان کو شناخت نہیںکر سکتی لیکن اس کے باوجود اصل ملزموں تک پہنچنے کے لئے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر بلوچستان کے زلزلے کے بعد سے زلزلہ زدہ علاقوں میں مصیبت زدہ بلوچ بھائیوں کی بحالی کے کام میں مصروف ہے۔ وزیر اعلیٰ نے زلزلے کے فوری بعد اس ہیلی کاپٹر میں بلوچستان کے علاقے آوار ان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے اس ہیلی کاپٹر کو بحالی کی سرگرمیوں کے لئے مختص کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ ہیلی کاپٹر روزانہ تقریباً دس گھنٹے پرواز کرتا ہے اور اس کے ذریعے اب تک 700 ٹن کے قریب امدادی سامان زلزلہ زدگان تک پہنچایا جا چکا ہے۔ 

مزیدخبریں