لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب انرجی کونسل نے صوبے کے چھوٹے کاشتکاروں کیلئے بائیو گیس ٹیوب ویل پروگرام شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔ پروگرام کے تحت بائیوگیس ٹیوب ویل کیلئے 5 ایکڑ اور اس سے کم اراضی کے مالک کاشتکار کو ایک لاکھ روپے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 5 ایکڑ سے ساڑھے بارہ ایکڑ تک اراضی کے مالک کاشتکار کو 75 ہزار جبکہ ساڑھے بارہ ایکڑ سے 25 ایکڑ تک اراضی کے مالک کاشتکار کو 50 ہزار روپے سبسڈی دی جائے گی۔ اس امر کا فیصلہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکاروں میں بائیوگیس ٹیوب ویلوں کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی۔ کمشنرز الاٹمنٹ کمیٹی کے انچارج ہوں گے اور قرعہ اندازی منتخب نمائندوں اور میڈیا کی موجودگی میں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے دیگر پروگرامو ںکی طرح بائیوگیس ٹیوب ویلوں کی تقسیم کا پروگرام بھی شفافیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہو گا۔ پروگرام کو شفاف بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل سپرویژن کی ذمہ داری معروف غیر ملکی کمپنی کو دی جائے گی۔ شکایات کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جو کسی بھی شکایت کا موقع پر ہی ازالہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سال 10 ہزار بائیوگیس ٹیوب ویل نصب کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ بائیو گیس ٹیوب ویل لگانے کے پروگرام پر عملدرآمد کیلئے افرادی قوت کی تربیت کا خصوصی پروگرام وضع کیا جائے۔ پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت افرادی قوت کی تربیت کا اہتمام کیا جائے۔ بائیوگیس ٹیوب ویل کی تنصیب کے حوالے سے فنی تربیت کے پروگرام سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ بائیوگیس ٹیوب ویل اور کوآپریٹو ماڈل کے حوالے سے بھارت اور نیپال کے نظام کا بھی جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے بائیوگیس ٹیوب ویلوں کی تقسیم کے پروگرام پر فی الفور عملدرآمد کیلئے کنسلٹنٹ کی تعیناتی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کو مؤثر انداز میں چلانے کیلئے محکمہ زراعت، لائیوسٹاک اور محکمہ امداد باہمی کے افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری زراعت کو ہدایت کی کہ وہ بائیوماس سے 5، 5 میگاواٹ کے چھوٹے منصوبے لگانے کا پلان اور بائیوماس کی کلیکشن کا جامع منصوبہ اور بائیو گیس ٹیوب ویلوں کے پروگرام کے تمام امور اور خد و خال طے کر کے آئندہ اجلاس میں پیش کریں۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے۔ ہائیڈل، سولر، کوئلے، بائیوگیس، بائیوماس، گنے کے پھوگ اور دیگر ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ جنوبی پنجاب میں 11 ہزار ایکڑ وسیع قطعہ اراضی پر قائداعظم سولر پارک قائم کیا جا رہا ہے اور جلد اس کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ کوئلے کی نقل و حمل کیلئے پاکستان ریلوے کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ گنے کے پھوگ سے بجلی کے حصول کیلئے شوگر مل مالکان سے مذاکرات کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جائے۔ سیکرٹری زراعت نے بائیوگیس ٹیوب ویل پروگرام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ دریں اثناء شہباز شریف نے مصری شاہ کے ایک تاجر کو مبینہ طور پر بھتہ نہ دینے پر قتل کرنے کے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ شہباز شریف نے انسپکٹر جنرل پولیس کو ہدایت کی ہے کہ اگرچہ صوبہ بھر میں بھتہ خوری کی لعنت نہ ہونے کے برابر ہے تاہم بھتہ خوری کے ناسور کو مکمل طور پر آہنی ہاتھ سے کچل دیا جائے، اگر صوبہ کے کسی بھی ضلع سے بھتہ خوری کی شکایت ملی تو متعلقہ افسران کو معاف نہیں کروں گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے معروف شاعر، مترجم اور کالم نگار احسان اللہ ثاقب کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔