مشرف اکبر بگٹی کیس میں رہا۔ غازی عبدالرشیدکے قتل میں گرفتار

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ نوائے وقت+ وقت نیوز) تھانہ آبپارہ نے لال مسجد آپریشن میں غازی عبدالرشید، ان کی والدہ اور دیگر ساتھیوں کے قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو گرفتار کرلیا چک شہزاد میں ان کے فارم ہائوس میں جسے سب جیل کا درجہ حاصل ہے وہاں پولیس نے سابق صدر کی باضابطہ گرفتاری کی۔ ایف آئی آر اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر درج کی گئی تھی جو غازی عبدالرشید کے صاحبزادے ہارون الرشید کی مدعیت میں درج کی گئی تھی۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو ضمانت پر رہا کردیا تھا تاہم بعد میں تھانہ آبپارہ میں درج قتل کیس میں ان کو وفاقی پولیس نے گرفتار کر لیا۔  ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹر رضوان، ایس پی صدر زون جمیل ہاشمی اور ایس پی سٹی مستنصر فیروز کے ہمراہ چک شہزاد فارم ہائوس پہنچے اور سابق صدر کو وفاقی پولیس کے اس کیس کے حوالے سے مطلع کیا اور انہیں اس کیس میں شامل تفتیش کرکے گرفتاری کے بارے میں آگاہ کیا۔ ادھر اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ ملک مشتاق نے نوائے وقت کو بتایا چک شہزاد فارم ہائوس بدستور سب جیل رہے گا۔ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ عدالتی احکامات کے بعد ہی ہوگا۔ وقت نیوز کے مطابق تفتیشی افسران نے پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کر لیا۔ پرویز مشرف کو ان کے فارم ہائوس میں ہی رکھا جائے گا۔ فارم ہائوس کو سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔ پرویز مشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لال مسجد آپریشن کا حکم نہیں دیا تھا۔ پرویز مشرف کی گرفتاری کے بعد ان کے بیرون ملک جانے کا امکان ختم ہو گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پرویز مشرف نے ایف آئی آر میں لگائے تمام الزامات مسترد کر دیئے۔ پرویز مشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے غازی عبدالرشید کے قتل کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔ غازی عبدالرشید کو مارنے کے حوالے سے کوئی احکامات نہیں دیئے۔ ضلعی انتظامیہ نے فوج کو مدد کیلئے طلب کیا تھا۔ فوجی آپریشن کے دوران غازی عبدالرشید کی ہلاکت ہوئی۔ غازی عبدالرشید کی ہلاکت کا ذمہ دار نہیں۔ این این آئی کے مطابق سینئر پولیس آفیشل محمد رضوان نے صحافیوں کو بتایا ہم نے اسلام آباد کی مسجد پر کئے جانے والے فوجی آپریشن کے سلسلے میں قائم مقدمے میں مشرف کو گھر میں نظربند کر دیا ہے۔ ہم انہیں آج جمعہ کو عدالت میں پیش کریں گے۔ ادھر پرویز مشرف کی پارٹی آل پاکستان مسلم لیگ کے ترجمان ڈاکٹر محمد امجد نے سابق فوجی آمر کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہم اب اس نئے مقدمے میں ضمانت کی درخواست دائر کرینگے۔ قبل ازیں نمائندہ نوائے وقت کے مطابق اکبر بگٹی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے ضمانتی مچلکے منظور ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی رہائی کا حکم جاری کر دیا اور ان کے ضمانتی مچلکے منظور کر کے روبکار جاری کر دیا گیا۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے پرویز مشرف کے 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے منظور کئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی رہائی کا حکم جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ میں ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد عدالتی دستاویزات (روبکار) پرویز مشرف کے سب جیل قرار دیئے جانے والے چک شہزاد فارم ہائوس بھیج دیئے گئے۔ مچلکوں کے بیس لاکھ روپے نقد جمع کرائے گئے جبکہ ان پر دو گواہوں ممتاز حسین اور محمد حنیف سید نے دستخط کئے۔ وقت نیوز کے مطابق عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مزید کوئی کیس نہیں تو پرویز مشرف کو رہا کر دیا جائے۔ 

ای پیپر دی نیشن