لا ہور (میاں علی افضل سے )پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اور پرائیوٹ پبلشروں کے درمیان جاری سرد جنگ شدت اختیار کر گئی جس سے ماضی کی طرح اس سال بھی پنجاب کے لاکھوں طالبعلموں کو مفت کتابوں اور پریکٹیکل کاپیوں کی بروقت فراہمی میں تاخیر کا خدشہ بڑھ گیا ہے 26لاکھ 97ہزار پریکٹیکل کاپیوں کی قیمت پر ٹینڈر ہونے کے باوجود ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے اپنے مقرر کردہ ریٹ دینے پر پرائیوٹ پبلشروں کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو خط لکھا گیا ہے جس میں فوری ایکشن کی درخواست کی گئی ہے خط میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکسٹ بک بورڈ انتظامیہ کی جانب سے ٹینڈر ہونے کے باوجود ازخود ریٹ مقرر کر دئیے گئے ہیں جو مکمل طور پر غیر قانونی اقدام ہے پریکٹیکل کاپی کا آرڈر بھی از خود ریٹوں پر ہی دیا جا رہے جو بہت کم ریٹ ہیں اتنے کم ریٹوں پر معیاری کاغذ اور معیاری سیاہی کے ساتھ ساتھ کتابوں اور کاپیوں کی بروقت تیاری و فراہمی کسی صورت ممکن نہیں ٹیکسٹ بک بورڈ انتظامیہ پرائیوٹ پبلشروں کو اپنے مقرر کردہ ریٹوں پر کام دینے پر مجبور کررہی ہے اور تمام تر رولز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ٹیکسٹ بک بورڈ اور کچھ پبلشرز آپس میں ملے ہوئے ہیں ٹیکسٹ بک بورڈ کے از خود ریٹ پر مجبور ہو کر کچھ پبلشرز کا م تو کر سکتے ہیں لیکن اتنے کم ریٹوں پر کام کی کوالٹی اور بروقت فراہمی کسی صورت ممکن نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں فوری ایکشن ناگزیر ہو چکا ہے۔