اسلام آباد (ثناء نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے سفارش کی ہے کہ صوبہ خیبر پی کے اور بلوچستان کے تمام بڑے شہروں کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کیا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کی وجہ سے خوشحالی آئے اور احساس محرومی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ راہداری میں کوئٹہ کو ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے نہ ملایا گیا تو سینٹ کے اجلاس میں دونو ں صوبوں کے سینٹر روزانہ واک آئوٹ کریں گے اور مسئلہ حل نہ ہونے پر چینی سفارت خانے کے باہر بھی احتجاج کریں گے ۔قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر دائود خان اچکزئی نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے معا ملہ پر حکومت نے کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہیں کیا۔ معاملہ ایوان بالا میں لے کر جائیں گے۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہاکہ سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے والی چینی کمپنیوں کا مالی مفاد ہمالیہ سے بلند ہے پاکستا ن کو اپنے مفاد کو ترجیح دینی چاہیے اور دنیا کی دوسری بڑی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ چیرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ کراچی لاہور موٹر وے 1148 کلومیٹر ہوگی اور دس ہزار ایکڑ زمین سے گزرے گی۔ چینی کمپنیوں کے نو بلین ڈالر کے معاہدے کو 2.9 بلین ڈالر پر لایا گیا ہے اور تین سو پچاس ارب کی پبلک پرائیویٹ سرمایہ کاری کی جاری ہے چینی سرمایہ کاروں کو ڈکٹیشن تو نہیں دی جاسکتی لیکن قومی مفاد پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
سینٹ کمیٹی مواصلات
خیبر پی کے، بلوچستان کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کیا جائے: سینٹ
Oct 11, 2014