ملتان (نمائندہ نوائے وقت/ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے جلسہ کے اختتام پر قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم کے شرقی گیٹ پر شدید بدنظمی کے نتیجہ میں 7 افراد دم گھٹنے سے جاں بحق اور 45 زخمی ہو گئے جبکہ متعدد افراد بے ہوش ہوئے۔ ناقص سکیورٹی کے باعث پی ٹی آئی کے ورکرز نے جلسہ کے سٹیج اور وی آئی پی انکلوژر پر دھاوا بول دیا۔ دھکم پیل اور دم گھٹنے کی وجہ سے درجنوں افراد کی حالت بگڑ گئی۔ جلسے کے دوران بھی گرمی کے باعث متعدد نوجوان بے ہوش ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچ گئی جب جگہ نہ ملنے کے سبب لوگ حسین آگاہی گیٹ قاسم باغ سے باہر کھلی جگہ پر جانے لگے۔ ایم ایس نشتر ہسپتال نے 7 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی۔ شیخ رشید نے کہا ہے میں برملا اعتراف کرتا ہوں جلسے میں انتظامات ٹھیک نہیں تھے میں خود کھمبے کے ذریعے سٹیج پر چڑھا اور اترا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا توقع سے زیادہ لوگ جلسہ میں موجود تھے خان صاحب کو کہا تھا کہ ہر بندہ سٹیج پر چڑھا ہوا ہے حالات ٹھیک نہیں تھے جلسہ گاہ میں بدنظمی کا نوٹس لیا جائے، یہ بہت بڑا سانحہ ہے۔ واقعہ کا ذمہ دار کون ہے یہ نہیں کہہ سکتا، تحریک انصاف کی قیادت کو بہتر انتظامات کرنا چاہئے تھے۔ عمران کی تقریر کے بعد جب جلسہ ختم ہوا تو نوجوانوں کی بڑی تعداد نے انکلوژر کے واحد چھوٹے دروازے سے باہر نکلنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے شدید بھگدڑ مچ گئی۔ جاں بحق افراد میں محمد اعظم، اقبال، عمران، معاویہ، اللہ دتہ شامل ہیں جبکہ دو افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ملتان حادثے پر افسوس ہے‘ سانحہ انتظامیہ کا عدم تعاون کے باعث پیش آیا‘ ڈپٹی کمشنر ملتان سانحہ کے ذمہ دار ہیں‘ شہباز شریف ڈی سی ملتان کو معطل کر کے تحقیقات کروائیں۔ ضلعی انتظامیہ نے کوئی تعاون نہیں کیا الٹا ہماری بجلی کاٹ دی گئی، غیر متعلقہ افراد کو پولیس نے سٹیج پر چڑھایا، سٹیڈیم کے 8 دروازوں میں سے صرف 2گیٹ کھولے گئے۔ وہ واپس اسلام آباد پہنچ کر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے لئے دعا بھی کروائی گئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کو ملتان واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں کیونکہ بدانتظامی اور بھگدڑ ہماری وجہ سے نہیں ہوئی، پہلے سے اطلاعات مل رہی تھیں کہ کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا۔ ملتان انتظامیہ نے سٹیج سے سیڑھی غائب کرا دی۔ میں اور عمران خان کھمبے کے ذریعے چڑھ کر سٹیج پر پہنچے۔ ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا ہے کہ جلسہ میں سانحہ پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔ جلسے میں ہمیں بھی اپنی جان کا خطرہ تھا۔ کارکنوں نے گیت توڑا تو پولیس نے روکنے کی کوشش نہیں کی۔ انتظامیہ کو اپنی نااہلی قبول کرنی چاہئے۔ اگلے جلسوں میں سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کیا جائے گا۔ ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے رضاکاروں کی غفلت کے باعث سانحہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے تحریری طور پر بتایا تھا کہ جلسہ گاہ کے اندرونی انتظامات خود سنبھالیں گے۔ تحریک انصاف کی ذمہ داری تھی کہ وہ جلسہ ختم ہونے کے بعد کارکنوں کو واپس جانے کا طریقہ بتائے۔ جلسہ زگاہ کے باہر ہمارے انتظامات تھے۔ اگر ہمارے افراد تعاون نہ کرتے تو ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا، ہم نے بہترین انتظامات کئے۔ ڈی سی او نے الزامات کو غلط قرار دیا اور تحریک انصاف کی طرف سے ہونے والا تحریری معاہدہ بھی میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ جاں بحق افراد کی نماز جنازہ آج ہو گی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی نماز جنازہ میں شرکت کرینگے اور لواحقین سے بھی ملیں گے۔ ہسپتال میں متاثرہ افراد کی بھی عیادت کرینگے۔ شاہ محمود قریشی نے سانحہ ملتان میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ملتان میں تحریک انصاف کے جلسہ میں بھگدڑ مچنے سے ہونیوالی ہلاکتوں پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو بہتر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ ثناء نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیگی۔
ملتان جلسہ: بھگدڑ سے تحریک انصاف کے 7 کارکن جاں بحق‘ 45 زخمی
Oct 11, 2014