سٹاک ہوم+ لندن (نیٹ نیوز+ اے ایف پی+ وقار ملک) پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت لیا ہے۔ ملالہ یوسف زئی کیلئے نوبل امن انعام میں ان کے ساتھ بچوں کے حقوق کے علمبردار 60 سالہ بھارتی کیلاش سیتارتھی شراکت دار ہیں، دونوں کو نصف رقم ملے گی۔17 سالہ ملالہ یوسف زئی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جن کو نوبل انعام کا مستحق قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل پاکستانی نژاد امریکی سائنسدان عبدالسلام کو فزکس میں نوبل انعام دیا گیا تھا۔ طالبہ اور بلاگر ملالہ کو سوات میں خواتین کے حقوق اور بچیوں کی تعلیم کیلئے جدوجہد کرنے کے عوض نوبل امن انعام کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔ ان کو طالبان نے9 اکتوبر 2012 میں حملہ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا۔ ان کو زندگی اور موت کی کشمکش میں برطانیہ علاج کیلئے بھیجا گیا اور صحت یاب ہوئی تاہم ان کو اپنی اور خاندان والوں کی جان کی حفاظت کیلئے برطانیہ کے شہر برمنگھم میں مجبوراً مستقل سکونت اختیار کرنا پڑی۔ برطانوی حکومت نے ان کو نہ صرف تمام سہولیات دیں بلکہ ان کے علاج و معالجہ میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی۔ ملالہ یوسف زئی 12 جولائی 1997ء کو مینگورہ سوارت میں پیدا ہوئیں۔ وہ ضیاء الدین اور طورپیکی کی اولاد ہیں۔ نارویجئن نوبل کمیٹی نے کہا ہے کہ ملالہ کو کیلاش بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے پر یہ نوبل انعام دیا جا رہا ہے۔ ملالہ یوسفزئی کو امن کا نوبل انعام ملنے پر اسلام آباد سمیت ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اسلام آباد کے مختلف سکولوں کی طالبات نے تعلیم کے میدان میں پاکستان کا نام روشن کرنے اور ان خدمات کے صلے میں ملالہ کو امن کا نوبل انعام ملنے پر بے حد خوشی کا اظہار کیا۔ اسلام آباد کے مختلف سکولوں اور کالجز کی طالبات نے بتایا کہ ملالہ یوسفزئی پاکستانی طالبات کیلئے ایک آئیڈیل کی حیثیت رکھتی ہیں، ہر ایک کی خواہش ہے کہ ملالہ یوسفزئی نے جس طرح گھٹن کے ماحول میں اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو نہ صرف خود جاری رکھا بلکہ اپنی دیگر ساتھی طالبات کو بھی پڑھنے کا حوصلہ دیا جو کہ ہمارے لئے قابل فخر اور قابل تقلید ہے۔ آج ملالہ کا نام پوری دنیا میں محبت کے ساتھ لیا جاتا ہے اس پر حملہ کرنے والے ختم ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ ملالہ کے حوصلے اور جرات نے قبائلی علاقوں سمیت دور افتادہ دیہات میں رہنے والی بچیوں کو بھی تعلیم اور حق مانگنے کا حوصلہ دیا ہے ہم ملالہ یوسفزئی سے محبت کرتے ہیں اور امن کا نوبل انعام لینے پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ دنیا کاسب سے بڑا اعزاز ’’نوبل پرائز‘‘ حاصل کرنے والے ممالک میں امریکہ سرفہرست ہے۔ اب تک امریکہ کی 353 شخصیات یہ اعزاز حاصل کرچکی ہیں، برطانیہ کی 116جرمنی کی 102، فرانس کی 66 شخصیات نے نوبل انعام حاصل کیا۔ بھارت کی 8شخصیات بھی یہ اعزاز حاصل کرچکی ہیں۔ نوبل پرائز کی تاریخ میں 1901سے لے کر 2014تک 47مرتبہ خواتین کو ’’نوبل پرائز کاحق دار قرار دیا گیا۔ میری کیوری واحد سائنسدان خاتون تھیں جن کو دو مرتبہ ’’نوبل پرائز‘‘ کا حق دار قرار دیا گیا۔ اس طرح مجموعی طورپر46خواتین نے ’’نوبل پرائز‘‘حاصل کیا۔ خواتین میں پاکستان کی ملالہ یوسف زئی ’’نوبل امن پرائز‘‘ حاصل کرنے والی سولہویں خاتون ہیں۔ اس سے قبل امن کے لئے ’’نوبل پرائز‘‘ حاصل کرنے والی خواتین میں ایران کی شیریں عبادی، برما کی آن سان سوچی اور بھارت کی مدر ٹریسا قابل ذکرہیں، نوبل امن انعام حاصل کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں امریکہ کے صدر بارک اوباما، جمی کارٹر، اقوام متحدہ کے سابق جنرل سیکرٹری کوفی عنان، فلسطینی رہنما یاسر عرفات (مرحوم) جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا، سابق روسی صدر میخائل گورباچوف، تبت کی روحانی شخصیت دلائی لامہ، مصرکے سابق صدر انور سادات، سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر شامل ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے کم عمری میں نوبل پرائز حاصل کرکے یہ انعام حاصل کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمرشخصیت کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔ نوبل انعام حاصل کرنے والی سب سے معمرشخصیت روس کے لیونڈہروزژ تھے جنہوں نے 90سال کی عمر میں 2007 کا نوبل انعام حاصل کیا۔ انہیں یہ انعام مائیکرواکنامک کے شعبے میں دیا گیا تھا۔ نوبل انعام حاصل کرنے والی بیشتر شخصیات کی اوسط عمر61سال ہے۔ روس اور تیونس لمبے عرصہ سے امیدواروں کی فہرست میں ہیں۔ بھارت کے کیلاش ستیارتھی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ملالہ کے ساتھ مل کر چلیں گے۔ ملالہ یوسف زئی طالبات کی تعلیم کی سب سے زیادہ حامی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے انہیں فخر پاکستان کہا ہے۔ بی بی سی کے مطابق اگرچہ سوات میں کوئی سرکاری تقریب منعقد نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی بڑے جشن کا سماں نظر آ رہا ہے، لیکن سوات کے عوام خصوصاً بچوں اور نوجوان طبقے میں اس خبر سے خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوات میں عوام کے چہروں پر خوشی اور فخریہ تاثرات دیکھنے کو ملے۔ ملالہ کے ہم جماعت رہنے والے تحسین محمود نے کہا کہ ملالہ اس انعام کی حقدار تھیں۔ ’میں بچپن سے ملالہ کو جانتا ہوں اور ہمیشہ سے دلیر، سنجیدہ اور محنتی لڑکی ہے۔ وہ اس انعام کی صحیح معنوں میں حقدار ہے۔ وہ چھوٹی عمر سے ہم سب کو کہتی تھی کہ میں سوات اور اپنے ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہوں، اور دیکھیں اس نے کر دکھایا۔ وہ کلاس میں باقی لڑکیوں سے بہت مختلف تھی۔ باقی لڑکیاں شرمیلی تھیں مگر ملالہ بے باک ہے۔ نہ صرف سوات کے لوگ ملالہ پر فخر کرتے بلکہ پورا پاکستان ہی اس پر فخر کرتا ہے۔ آٹھویں جماعت کی طالبہ خلے بی بی بھی ان طالبات میں شامل ہیں جنھوں نے ملالہ کو قریب سے دیکھا۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ مجھے بہت فخر محسوس ہو رہا ہے۔ ملالہ پاکستانی خواتین کے لیے ایک مثال ہے کہ اگر ایک لڑکی حقوق اور سچائی کے لیے کام کرتی رہے تو بہت کچھ کر کے دکھا سکتی ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک سبق ہے۔ بلکہ میں تو کہوں گی کہ ملالہ نے وہ کر دکھایا جو بہت کم پاکستانی مرد کر پائے ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنا انعام آواز نہ رکھنے والے بچوں کے نام کیا ہے۔ پاکستانیوں نے میوزک اینڈ ڈانس کے ساتھ اس انعام پر گہری خوشی کا اظہار کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ملالہ گل مکئی کے نام سے بی بی سی کے لئے ڈائری لکھتی رہی ہیں۔ امریکی صدر اوبامہ نے ملالہ یوسفزئی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں کو اپنے عزم مصمم کیساتھ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے کوششوں کے حوالے سے انسپائر کیا ہے۔ میں ملالہ اور ستیارتھی کو مبارکباد دیتا ہوں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے ملالہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اقوام انتہاپسندی اور لڑکیوں کی تعلیم کے معاملے میں ملالہ کے ساتھ ہیں، ملالہ بہت بہادر اور امن کی حامی ہیں، وہ اقوام متحدہ کی بیٹی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے ملالہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ غیرمعمولی طور پر بہادر خاتون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوازشریف، مودی اور پاکستانی عوام کی خوشیوں میں شریک ہیں۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے بھی ملالہ کو مبارکباد دی ہے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ وقائع نگار خصوصی) صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام جیتنے پر مبارک باد دی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی پاکستان کے لیے باعث فخر ہیں انہوں نے پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ ملالہ یوسف زئی کی کامیابی بے نظیر ہے دنیا بھر کے لڑکوں اور لڑکیوں کو ملالہ یوسف زئی کی جدوجہد سے جلا لینی چاہیے۔ صدر ممنون حسین نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام حاصل کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ نے اپنے والدین، اپنی ساتھیوں، بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے علمبرداروں اور درحقیقت پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ اپنے مبارک باد کے پیغام میں صدر نے ملالہ یوسف زئی کی جرأت کو سراہا جو انتہا پسندوں کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوئیں اور بچیوں کی تعلیم کے حق کیلئے ا پنی جدوجہد جاری رکھی۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی جرأت اور عزم کی علامت ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ملالہ یوسف زئی اور پاکستانی عوام کو ملالہ یوسف زئی کے نوبل انعام جیتنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ نے پوری پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ ملالہ کا یہ ایوارڈ جیتنا ان کی بہادری اور چھوٹے ذہنوں کے سامنے کھڑے ہونے کا مظہر ہے یہ ایوارڈ ان انتہا پسندوں اور عسکریت پسندوں کو مسترد کرنا بھی ہے جنہوں نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگائی اور ملالہ کی زندگی اس لیے اجیرن کر دی کہ ملالہ اپنے لیے اور اپنی جیسی دیگر پاکستانی لڑکیوں کے لیے تعلیم کا حق چاہتی تھی۔ یہ چھوٹی معصوم اور بہادر لڑکی دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بنائی گئی۔ اس انعام سے بین الاقوامی برادری کے اس عزم کا بھی اظہار ہوتا ہے کہ وہ تمام دنیا اور خاص طور پر پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مخلص ہیں اس بات کی یاد دہانی بھی ہوتی ہے کہ پاکستان میں جنگ نیکی اور بدی کی قوتوں کے درمیان ہے اور اس جنگ میں روشن خیال، معتدل اور ترقی پسند قوتیں عسکریت پسندی، تباہی اور جہالت کی قوتوں سے نبرد آزما ہیں۔ ملالہ کو یہ عزت نصیب ہونا ہمیںسکھاتا ہے کہ انتہا پسندی کا مقابلہ متحد ہو کر کیا جا سکتا ہے۔ ترقی روکنے والوں کو شکست فاش ہو گی۔ یہ ایوارڈ نیکی کی قوتوں کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے گا ہمیں ملک کی ہر ملالہ کو تعلیم دینے کا عزم مہیا کرے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام ملنے پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوات کی شہزادی کو نوبل انعام ملنے سے ثابت ہوگیا کہ پاکستانی قوم اعتدال پسند، روشن خیال، تعلیم یافتہ اور مہذب معاشرہ کی تشکیل کیلئے بھرپور صلاحیتیں رکھتی ہے۔ الطاف حسین نے امن کا نوبل انعام ملنے پر ملالہ یوسف زئی کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ملالہ یوسف زئی نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔ صدر ق لیگ سنیٹر چودھری شجاعت حسین سینئر مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی نے ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام ملنے پر اپنی اور پارٹی کی جانب سے زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے دونوں قائدین نے اپنے تہنیتی پیغامات میں کہا کہ ملالہ یوسف زئی حوصلے، محنت اور ثابت قدمی کی مثال بن گئی ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا امیج بہتر کیا۔ چیئر مین سینٹ نیئر حسین بخاری قائم مقام چیئر مین صابر بلوچ، راجہ محمد ظفر الحق اور چوہدری اعتزاز احسن نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے اسے دنیا بھر اور خصوصاً پاکستان کی طالبات کے لیے باعث فخر قرار دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے امن کا نوبل انعام جیتنے پر ملالہ یوسف زئی کو مبارکباد دی ہے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام جیتنے پر مبارکباد دی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے سوائے تمام پاکستانی اپنے بچوں کو سکول میں تعلیم حاصل کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنی بہادری اور شجاعت سے پاکستانی طالبات کے لیے ایک مثال قائم کی جس پر وہ حقیقی معنوں میں مبارک باد کی مستحق ہیں۔ وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے ملالہ یوسفزئی کی نوبل انعام کیلئے نامزدگی پر ملالہ اور پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات قابل تحسین ہے کہ انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والے افراد میں سے پاکستانیوں کی خدمات اور کاوشوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے بھی ملالہ کو مبارک باد دی ہے۔ لندن سے وقار ملک کے مطابق ملالہ کے والد ضیاء الدین یوسف زئی نے کہا کہ یہ ایوارڈ پاکستان کی ملکیت ہے ہم نے اپنے آپ کو پاکستان اور پاکستانی قوم کیلئے وقف کر رکھا ہے۔ ہم پاکستان میں تعلیم کو عام کرنے میں اپنی خدمات جاری رکھیں گے ملالہ یوسف زئی کو ملنے والے ایوارڈ پر یو۔کے میں مقیم پاکستانیوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق تنظیم اور پاک یو۔کے کے لائرز فورم کے چیئر مین بیرسٹر امجد ملک نے اسے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ کو ملنے والا ایوارڈ پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا تحفہ ہے جس سے قوم کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔