جنرل راحیل شریف اور پاکستان رینجرز پنجاب

چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے پاکستان رینجرز پنجاب ہیڈکوارٹر کا دورہ کر کے بھارتی بارڈر پر ورکنگ باﺅنڈری اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستان رینجرز پنجاب کی دفاعی، آپریشنل اور حربی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لئے بریفنگ میں شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر فاروق برکی نے بھارتی سرحدی صورتحال پر رینجرز کی مکمل تیاریوں کی آپریشنل بریفنگ دی۔ جنرل راحیل شریف نے بھارتی بارڈر پر رینجرز کی نگرانی کو سراہا اور حکمت عملی کو طے کر دیا۔ رینجرز کے افسروں اور جوانوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل صادق علی بھی شریک تھے۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گذشتہ بارہ دنوں میں بھارتی بلااشتعال فائرنگ کا جواب دینے اور دفاع وطن کے لئے طوفانی دورے اور اقدامات کر کے ممکنہ بھارتی جارحیت کا ”اینٹ سے جواب“ دینے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ پاکستان رینجرز پنجاب کے دورے سے بھارتی امن دشمن قیادت کو یہ واضح پیغام چلا گیا ہے کہ پاکستانی سرحدوں پر حملے کے لئے بڑھنے والا بھارتی ہاتھ کاٹ دیا جائے گا اور دشمن کی ”آنکھیں“ بھی رینجرز پھوڑ ڈالیں گے۔ پاکستان رینجرز نے دو سال کے عرصہ میں چناب رینجرز کے علاقوں اکھنور، چپڑاڑ، سچیت گڑھ، معراجکے، شکرگڑھ کے سرحدی علاقوں میں دفاع وطن کے ضروری اقدامات مزید بہتر کر لئے ہیں۔ ہمارے شیردل رینجرز کرنل ونگ کمانڈرز ہیڈمرالہ ونگ سے لے کر شکرگڑھ کے سرحدی علاقوں میں مکمل تیاری سے دشمن کو جہنم میں پہنچانے کے لئے بے تاب ہیں۔ ان کا مورال بہت بلند ہے اور وطن کے چپے چپے کا دفاع ان کے ایمان کا حصہ ہے۔ وہ دھرتی ماں کی طرف بڑھنے والے مکار بزدل بھارتیوں کو گولوں اور گولیوں سے بھون دینے کی قسم کھائے بیٹھے ہیں جو ”قرض“ بھارتیوں کی طرف سے بے گناہ پاکستانیوں اور رینجرز کی شہادتوں کا ہے وہ بھی ”دوگنا“ اتارنے کو بے قرار ہیں۔
شہادت یا غازی، ان کا موٹو ہے۔ ابھی تک بزدل بھارتیوں نے ان کو نہیں للکارا۔ پچھلے دو سالوں میں بی ایس ایف BSF نے کئی محاذوں پر بلااشتعال فائرنگ، مارٹر بندی کی تھی خصوصاً سیالکوٹ کے علاقے کندن پور میں گاﺅں تباہ کر دیا تھا جس کا بدلہ ہمارے رینجرز نے بھارتی چوکیوں کو اور سرحدی تنصیبات کو تباہ کر کے دیا تھا۔
سول اور رینجرز کی شہادتوں پر جنرل راحیل شریف نے سیالکوٹ، کندن پور کا دورہ کیا تھا۔ بزدل بے غیرت بھارتی فورسز سول آبادیوں اور جانوروں پر مارٹر گولے پھینکتے ہیں جبکہ پاکستان رینجرز نے ہمیشہ دفاع میں بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ پاکستانی حکام کو بہت قریب (ایک دو میل) کے گاﺅں کی آبادیوں کو پیچھے ہٹا دینا چاہیے اگر خطرہ واضح ہو تاکہ نقصان سے بچا جا سکے۔ بھارتی قیادتیں کسی بھی وقت ہیوی فائر (ہر طرح کا) کر سکتی ہیں کیونکہ ان کے فوجی تتا پانی اور دیگر ایل او سی محاذوں پر ہلاک ہوئے ہیں اور مودی اور قومی سلامتی مشیروں کی شیطانی سوچیں واضح ہیں۔ جنرل عمر فاروق برکی کی قیادت میں سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر امجد حسین نے دن رات بہت زیادہ محنت کر کے بغیر مناسب آرام کے، بھارتی بارڈر پر اپنے دفاعی و آپریشنل منصوبے مکمل کر لئے ہیں۔ میجر جنرل برکی نے شکرگڑھ، سیالکوٹ، بہاولپور، ہیڈسلیمانکی دیگر بین الاقوامی سرحدوں پر بھی تیاری مکمل کر لی ہے۔ ہمارا دفاع مضبوط اور عزم پختہ ہے.... بھارتی رینجرز یا فوج کو ”تاریخی سخت ترین“ جواب شیردل فورسز اور کمانڈرز سے ملے گا۔ سیالکوٹ محاذ پر میجر جنرل سرفراز جیسا چیتا صفت کمانڈر انچارج ہے وہ ملٹری خفیہ ادارے کے سربراہ رہے ہیں جو بھارتیوں خصوصاً ”را“ اور آپریشن کے چیلنجوں سے آگاہ ہیں۔
ٹینک یونٹ کمانڈر اور اب لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پا کر ٹینکوں کی جنگ کے ماہر مانے جاتے ہیں ایسے تجربہ کار کمانڈر کا بھارتی جموں، اکھنور، سامبا کے محاذوں اور گورداسپور، ڈیرہ بابا نانک، سری نگر روڈ بھارتی بارڈر پر مکمل آپریشنل عبور ہے۔ اگر بھارتی فورسز نے ”لوہے کے چنے“ چبانے کی کوشش کی تو بھارتی آرمی چیف، مودی شیطان اور کمانڈرز اپنے ”دانت“ بھی پاک فوج سے تڑوائیں گے۔ یہ پاک فوج دنیا کی بہترین لڑاکا فوج ہے اس سے مکمل وسیع جنگ کا سوچ کر ہی مودی اور بھارتی کمانڈرز کی دھوتی اور پتلون گیلی ہو جاتی ہے۔ ہمارے چیتا صفت رینجرز جوان اور افسران راتوں کو بھی ”جاگ“ اور دیکھ رہے ہیں۔ مودی اور بھارتی کمانڈرز ہوشیارباش!

ای پیپر دی نیشن