اسلام آباد (صباح نیوز+این این آئی+ آئی این پی ) ورلڈ اکنامک فورم نے عالمی مسابقت رپورٹ چیئرمین نیب کو پیش کر دی ہے رپورٹ کے مطابق پاکستان کی بدعنوانی کے خاتمے میں ریٹنگ 126سے 122پر آگئی ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے کہا ہے عالمی اقتصادی فورم کے انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ءمیں پاکستان کی رینکنگ چار درجے بہتر ہوئی ہے، ملک کے تمام ادارے بالخصوص نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کی بدولت پاکستان نے یہ مقام حاصل کیا ، نیب کے اقدامات سے گذشتہ تین سال سے انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے عالمی اداروں کی ریٹنگ میں پاکستان کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے، عام آدمی بدعنوانی کے مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے، فنڈز استعمال ہونے سے پہلے کہیں اور استعمال ہو جائیں تو عام آدمی کی زندگی متاثر ہوتی ہے اور فنڈز کو اپنے مخصوص مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے تو اس سے عام آدمی کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔ وہ یہاں نیب ہیڈ کوارٹرز میں پاکستان میں عالمی اقتصادی فورم کے نمائندے حامد جہانگیر سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے جنہوں نے چیئرمین نیب کو ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ءکی رپورٹ پیش کی۔ ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ءمیں چار درجے بہتری آئی ہے اور پاکستان 126 ویں سے 122 ویں درجہ پر آ گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا اﷲ تعالیٰ کی کرم نوازی سے پاکستان کی درجہ بندی میں پچھلے سال کی نسبت بہتری آئی ہے، نیب کے انسداد بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کے باعث گذشتہ تین سال سے پاکستان کی انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے درجہ بندی میں مسلسل بہتری آ رہی ہے، حکومت کے پالیسی فیصلوں کے باعث بھی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ اس رپورٹ سے پاکستان کا نام بلند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تجویز پر سارک اینٹی کرپشن فورم قائم کیا گیا ہے، نیب سارک ممالک میں کرپشن کے خلاف اقدامات کے حوالہ سے رول ماڈل ہے۔ اس موقع پر ورلڈ اکنامک فورم کے پاکستان میں نمائندے حامد جہانگیر نے کہا بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالہ سے پاکستان کی مجموعی صورتحال میں بہتری آئی ہے، یہ رپورٹ ملک کے نمایاں تاجروں کے سروے پر مشتمل ہے۔ اس سے پاکستان کے کرپشن پرسپشن انڈیکس میں نمایاں بہتری آئے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ نیب کی کارکردگی کے حوالے سے چیئرمین کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔ چیئرمین نیب قوم کو بتائیں انہوں نے کرپشن کیسے کم کی۔ سابق چیئرمین نیب فصیح بخاری کے مطابق یومیہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے۔ چیئرمین کسی ایک بھی بڑے مجرم کا نام بتائیں جسے نیب نے کٹہرے میں کھڑا کیا ہو۔ نیب کا کام چھوٹے چوروں کو پکڑنا اور بڑے چوروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
ترجمان
ورلڈ اکنامک فورم