اے وطن تیرے ہمیشہ ہی وفا دار رہیں گے
تیری حرمت کے سدا یونہی طلب گار رہیں گے
وعدہ کرتے ہیں تیری خاک کو ہم لے کر آج
دل سے ہم تیری وفاﺅں کے پرستار رہیں گے
آنے دیں گے نہ کبھی آنچ تیری دھرتی پر
دشمنوں کے لئے ہم صورتِ تلوار رہیں گے
تجھ پہ ہم گیت کتابوں میں یونہی لکھیں گے
جانثاراں تیری دھرتی کے قلم کار رہیں گے
ہر طرف گونجیں گے ان میں ترے نغمے ترے افکار
جب تلک تجھ پہ یہ پھیلے ہوئے کہسار رہیں گے
ہر لمحہ تیری ثقافت کو نمایاں ہی کریں گے
جب تلک زندہ و پائندہ یہ فنکار رہیں گے
تیری سرحد کی حفاظت پہ ہیں معمور جواں
قوم سو جائے مگر یہ سدا بیدار رہیں گے
اے وطن تیرے ہمیشہ ہی وفادار رہیں گے
تیری حرمت کے سدا یونہی طلب گار رہیں گے
(یاسمین کنول پسرور)