پی ٹی سی ایل توہین عدالت کیس، ہزاروں لوگوں اور انکے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل۔ اتصالات) کے ملازمین کو دیگر سرکاری اداروں کے مساوی تنخواہ، پینشن و دیگر مراعات نہ دینے سے متعلق عدم عمل درآمد پر توہین عدالت کیس کی سماعت میں پی ٹی سی ایل کے وکیل کی قانونی نکات کی وضاحت کے مہلت استدعا پر کیس کی سماعت کل12اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے ریمارکس دیئے کہ یہ ہزاروں لوگوں اوران کے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے، بار بار یہ معاملات عدالت کے سامنے آجاتے ہیں، عدالت فریقین کوسن کر کیس کا فیصلہ جاری کرے گی اور توہین عدالت کے معاملے پر اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ عدالتی احکامات پر عدم عمل درآمد کے ذمہ دار کون کون افسر ہیں۔ پی ٹی سی ایل کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس کے شیئرز اتصالا ت کو فروخت کر دیئے گئے ہیں ان کے اپنے رولز ہیں، یہ جزوی طور پر سرکاری ملازمین ہیں اسی لئے ان پر دیگر سرکاری قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، انہوں نے استدعا کی کہ کیس کو واپس اسلام آباد ہائی کورٹ بھیج دیا جائے وہ تفصیل سے سن کر کیس کا فیصلہ کر دیں گے۔ عدالت نے ان کی یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا عدالت ہی کیس کا فیصلہ دے گی کیس کی سماعت آج ہی مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کر لیا جائے گا۔ امتیاری سلوک نہیں ہونا چایئے، ریاست کا کام ہے کہ وہ عوام سے مساوی سلوک کرے ان کے حقوق جو آئین نے متعین کئے ہیں ان کو فراہم کرے ۔پی ٹی سی ایل کے وکیل نے قانونی نکات کی وضاحت اور تیاری کے لئے مہلت کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ آخری مہلت ہے۔

ای پیپر دی نیشن