اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی اسمبلی میں گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رکن کیپٹن صفدر نے کہا کہ ختم نبوت پر ہمارا ایمان ہے، ہمیں چاہئے لاہوریوں‘ قادیانیوں سے ہر محکمہ میں حلف لینا چاہئے، خاص طورپر عدلیہ اور فوج اور نیوکلیئر کے شعبوں میںکام کرنے والوں سے حلف لیا جائے‘ ملکی سلامتی کیلئے کام کرنے والے اداروں میں ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ احمدیوں‘ لاہوریوں اور قادیانیوں سے کسی بھی محکمہ میں بھرتی پر پابندی لگائی جائے۔ اس حوالے سے قرارداد لائی جائے یہ جہاد فی سبیل اللہ ہوگا ۔ عدلیہ میں بیٹھے لوگوں سے بھی سرٹیفکیٹ پر دستخط کرائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ قائداعظم یونیورسٹی میں فزکس کے شعبہ سے قادیانی کا نام ہٹایا جائے، اس حوالے سے جماعت اسلامی کے طارق اللہ کو قرارداد لانا چاہئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جنرل پرویز مشرف کا سسرالی سارا قادیانی ہے۔ انکا یہ کام ہے کہ وہ امیر اور بڑے بڑے گھروں میں شادیاں کرتے ہیں، اس وقت بھی انکی جڑیں پھیل چکی ہیں، اس حوالے سے ایوان کو میرا ساتھ دینا چاہئے۔ مولانا سید ابولاعلیٰ مودودیؒ نے فتنہ قادیانی کتاب لکھ کر احسان کیا، قادیانی فتنہ، اسلام اور پاکستان کیخلاف سازش ہے، افواج پاکستان میں قادیانیوں ،احمدیوں، لاہوری گروپ کی بھریتوں پر پابندی لگائی جائے کیونکہ قادیانی جہاد فی سبیل اﷲ پر یقین نہیں رکھتے۔ یہ ملک اس لئے بنایا گیا کہ اسکو ریاست مدینہ کی طرح چلایا جائیگا، اسی معاملے پر ایوان میں گزشتہ روز بات کر رہا تھا، عقیدہ ختم نبوتؐ اور اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے پاکستان بنا تھا ابھی میں یہ بات کر رہا تھا کہ ایک رکن نے کورم کی نشاندہی کردی۔ انہوں نے کہا کہ اصلاح احوال کیلئے بات کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ قادیانی فتنہ، پاکستان کیخلاف سازش ہے۔ قادیانی فتنہ، پاکستان کے نظریہ اور آئین کیلئے خطرہ ہیں، اس معاملے پر اتفاق رائے سے قرارداد منظور کی جائے۔ میں فکر مودودیؒ کی بات کررہا ہے۔ مولانا سید ابولاعلیٰ مودویؒ نے فتنہ قادیانی کتاب لکھ کر احسان کیا۔ یہی بات میں ایوان میں کررہا ہوں۔ مولانا مودودیؒ کی قبر نور سے بھری ہوئی ہے انکی کتاب 1962ء میں کویت میں شائع ہوئی ۔سید ابو الاعلی مودودیؒ کی ان کتابوں کا عربی اور افریقی زبانوں میں ترجمہ ہوا دنیا بھر میں انکی کتابوں کا مطالعہ ہورہا ہے۔ حکمران جماعت کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ افواج پاکستان میں قادیانیوں ،احمدیوں، لاہوری گروپ کی بھریتوں پر پابندی لگائی جائے کیونکہ قادیانی جہاد فی سبیل اﷲپر یقین نہیں رکھتے ۔ہم روز محشر کیا جواب دیں گے آج فیصلہ کر لیں کہ ہم نبی پاک ؐ کے دشمنوں کو اہم عہدوں پر نہیں دیکھنا چاہتے تمام مکاتب فکر کا اس پر اتفاق ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کو اس لئے شہید کہتا ہوں کہ اس نے ختم نبوتؐ کا تحفظ کیا۔ جسٹس منیر نے مولوی تمیز الدین کے خلاف فیصلہ دیکر ملک کو دولخت کیا، ایوب خان سے پرویز مشرف تک ایک ہی سفر ہے۔22 کروڑ عوام کی طرف سے درخواست کرتا ہوں کہ عدلیہ اور فوج میں عقیدت ختم نبوتؐ کا سرٹیفکیٹ لیا جائے۔ نادرا کو دہری شہریت والوں کے بارے میں بتانا ہوگا، کیا پتہ یہ لوگ اسرائیل کا دورہ کرتے ہوں۔ ہم نے سازشیوں سے پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کو بچانا ہے، ایجنسیاں ارکان پارلیمنٹ کے پیچھے نہ دوڑیں ان معاملات کو بھی دیکھیں۔ جب انتخابات میں بکس کھلتے ہیں اسی وقت ہمارا صادق امین ہونا ثابت ہو جاتا ہے۔ نظریہ پاکستان اور عقیدہ ختم نبوتؐ پر یقین نہ رکھنے والوں کو اہم اداروں بشمول عسکری اداروں و عدلیہ میں اہم عہدوں پر نہیں ہونا چاہیے۔ چار نکات پر مشتمل قرارداد منظور کرانا چاہتا ہوں کہ قائداعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کا قادیانی عبد السلام سے منسوب ختم کیا جائے۔ فوج ،عدلیہ اور اٹامک انرجی کمیشن میں عقیدہ ختم نبوتؐ کے حلف نامے لئے جائیں‘ میں اس معاملے پر دو دن انتظار کروں گا۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وہ دیگر ارکان سے بھی رائے لے لیں۔