تیاری پوری تھی لیکن کراب بیتنگ کی وجہ سے سیریز ہارے:سرفراز احمد

دبئی (سپورٹس ڈےسک )پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی شکست کی بڑی وجہ خراب بیٹنگ ہے۔سرفراز احمد کا سیریز کے اختتام پر کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم یہ سیریز خراب کھیلی ہے۔ بیٹسمین بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔سرفراز احمد جو پہلی بار کسی ٹیسٹ سیریز میں کپتانی کررہے تھے کہتے ہیں کہ اس سیریز میں پاکستانی ٹیم نے کافی غلطیاں کی ہیں۔ بحیثیت کپتان یہ ان کے لیے بہت سخت سیریز تھی کیونکہ ٹیسٹ کی کپتانی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سے مختلف ہے اس میں صورتحال ہر سیشن میں تبدیل ہوتی رہتی ہے۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ میچ میں ٹاس کی بڑی اہمیت ہے لیکن ٹاس ہارنے کے باوجود ٹیم دونوں میچوں میں ہدف کے قریب آئی لیکن بڑی اننگز نہ کھیلنے کے سبب دونوں بار جیت سے محروم رہ گئے۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ جس طرح کی اننگز اسد شفیق نے کھیلی اگر اس طرح کی بیٹنگ ابوظہبی یا دبئی میں کوئی کھیل لیتا تو پاکستانی ٹیم مشکل سے نکل سکتی تھی۔سرفراز احمد نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ اوپنرز کی تبدیلی سے مشکلات پیش آئیں۔ سمیع اسلم اور شان مسعود نے ابوظہبی ٹیسٹ میں نصف سنچریاں بنائیں لیکن اپنی اننگز کو بڑے اسکور میں تبدیل نہ کرسکے۔اظہرعلی کو مڈل آرڈر بیٹنگ مضبوط کرنے کے لیے ون ڈاو¿ن پر کھلایا گیا۔دراصل اس سیریز میں پاکستانی ٹیم کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا بیٹنگ کی وجہ سےکرنا پڑا۔سرفراز احمد نے یہ تسلیم کیا کہ دبئی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستانی بیٹسمینوں نے سست آغاز کیا جس کے نتیجے میں وکٹیں گرگئیں۔جہاں تک ان کی اور اسد شفیق کی بیٹنگ کا تعلق ہے تو ہم نے یہی سوچا کہ اٹیکنگ کرکٹ کھیل کر ہی مشکل صورتحال سے نکل سکتے ہیں۔سرفراز احمد اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ پاکستانی ٹیم نے سیریز سے قبل صرف رنگانا ہیرتھ کو ہی اہمیت دی تھی اور دوسرے بولرز کو نظرانداز کیا تھا۔ ٹیم نے پوری تیاری کی تھی۔سرفراز احمد نے پوری سیریز میں ایک اسپنر کھلائے جانے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ ماضی میں متحدہ عرب امارات میں دو اسپنرز کھیلتے رہے ہیں لیکن اس بار ایسا لگا کہ ہماری فاسٹ بولنگ زیادہ بہتر ہے لیکن پاکستانی فاسٹ بولرز سے بہتر بولنگ سری لنکن فاسٹ بولرز نے کی جنھوں نے اہم مواقعوں پر اپنی ٹیم کو وکٹ لے کر دی۔سرفراز احمد نے کہا کہ بحیثیت کپتان پہلی ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد ون ڈے سیریز میں ان پر یقیناً دباو¿ ہوگا لیکن وہ اس سے نکلنے کی کوشش کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن