لاہور (خصوصی رپورٹر) شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملہ پر پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر پنجاب اسمبلی کا احتجاجی اجلاس کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کو روکنے کیلئے اسمبلی انتظامیہ نے بیرونی آہنی دروازے کو بند کر دیا اور باہر داخلی راستے کے گرد خاردار تار لگا کر پنجاب اسمبلی کو ارکان کے لئے نوگو ایریا بنا دیا۔ مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی مقررہ وقت تین بجے سہ پہر وہاں پہنچے تو اس صورتحال کو دیکھ کر ان میں سے بعض ارکان اسمبلی مشتعل ہو گئے اور رکاوٹیں توڑ کر آہنی دروازے تک جا پہنچے۔ ان ارکان اسمبلی میں پہل خواجہ عمران نذیر اور طارق گل ایم پی اے نے کی۔ خاتون رکن راحت افزا بھی رکاوٹیں توڑ کر ان کے قریب پہنچ گئیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے ارکان اسمبلی اختر بادشاہ، سمیع اللہ خان، پیر اشرف رسول، غزالی سلیم بٹ، ملک وحید، میاں نصیر، چودھری شہباز، خاتون ایم پی اے رخسانہ کوثر و دیگر نے آہنی دروازے کو جھنجھوڑنا شروع کر دیا اور دھکے دیتے رہے۔ اس موقع پر ارکان پنجاب اسمبلی رہا کرو، رہا کرو، شہباز شریف کو رہا کرو، شرم کرو حیا کرو، شہباز شریف کو رہا کرو، گو عمران گو، ڈونکی راجہ نامنظور، ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے کے نعرے لگا رہے تھے۔ آہنی دروازے کو زور لگا کر کھولنے کیلئے ارکان اسمبلی نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر لگائے اور آہنی دروازہ لرزنے لگا۔ قبل اس کے کہ دروازے کے دونوں پٹ کھل جاتے اندر سے سکیورٹی سٹاف نے دفاع کرنا شروع کر دیا۔ سابق سپیکر رانا محمد اقبال خان نے اس صورتحال کو بگڑنے سے بچایا اور منت سماجت کر کے ارکان اسمبلی کو اپنے پاس بلایا جہاں سڑک پر قالین بچھا کر ایوان سجا لیا گیا تھا۔ اجلاس کی صدارت رانا محمد اقبال خان نے کی۔ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق، خواجہ عمران نذیر، محمد منشاءاللہ بٹ، چودھری اقبال گجر، ملک وحید، میاں نصیر، ملک وارث کلو، ملک محمد احمد خان، عظمیٰ بخاری، سمیع اللہ خان نمایاں تھے۔ 100 سے زائد ارکان اسمبلی احتجاج میں موجود تھے۔ سابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کو نوگو ایریا بنا کر زیادتی کی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا کہ کہنے کو آج پاکستان میں جمہوریت ہے لیکن قوم آگاہ ہے کہ کس طرح ووٹوں پر ڈاکہ ڈالا گیا اور نتائج چوری کئے گئے۔ لاہور کے رزلٹ دو دن تک روکے گئے جبکہ ڈیرہ غازی خان اور رحیم یار خان کے رزلٹ آ گئے تھے۔ کنٹینر پر کھڑے ہو کر مخالفین اور پارلیمنٹ کو گالیاں دینے والوں میں اتنا حوصلہ نہیں کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کی باتیں سن سکیں اس لئے انہوں نے پنجاب اسمبلی کے دروازوں پر تالے ڈلوا دیئے۔ اسمبلی کے دروازے پر نہیں، جمہوری نظام کو تالا لگایا گیا ہے۔ شہباز شریف کو گرفتار کرنے والی نیب کو عمران خان کا ہیلی کاپٹر کیس اور ان کی بہن علیمہ خان کی آف شور کمپنی دکھائی کیوں نہیں دیتی۔ عمران خان 50 لوگوں میں اپنی ہمشیرہ کا نام بھی ڈالیں۔ نواز شریف کے ساتھ ان کی بیٹی مریم نواز جیل جا سکتی ہے تو علیمہ خان کے خلاف بھی انکوائری ہونی چاہئے۔ نیب کو بابر اعوان، زلفی بخاری، جہانگیر ترین نظر نہیں آتے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے ان رہنماﺅں کے نام کے ساتھ ساتھ ڈاکو ڈاکو کی آوازیں بلند ہوتی رہیں۔ پولیس کے معاملے میں مداخلت نہ کرنے کے دعویداروں کے دوہرے کردار پر پولیس ریفارمز کمشن کے سربراہ ناصر درانی نے استعفیٰ دیدیا ہے۔ عمران خان تجاوزات کے خاتمے سے پہلے بنی گالہ کے تجاوزات کا حساب دیں۔ احتساب اپنے گھر سے شروع کریں۔ شہباز شریف کا قصور یہ ہے کہ اس نے نیب زدہ کرپٹ ٹھیکیدار کو نکالا اور آپ نے اسے 71 ارب روپے کا پشاور میٹرو کا ٹھیکہ دیدیا۔ عمران خان کی پریس کانفرنس دیکھ کر مولا جٹ اور نوری نت والی فلم یاد آ گئی۔ شہباز شریف عزت سے واپس آئے گا۔ انہوں نے عمران خان کو یوٹرن کا خطاب دیا اور کہا کہ بلدیاتی نظام کو چھیڑا گیا تو ہمم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منتخب ارکان اسمبلی پر اس کے دروازے بند کئے گئے ہیں۔ موجودہ حکمران فسطائی حکمران ہیں، ان کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں۔ 14 اکتوبر زیادہ دور نہیں پاکستان کے بال ٹھاکرے کو ضمنی الیکشن میں عوام مسترد کر دیں گے۔ شہباز شریف جلد قید سے باہر آئے گا۔ حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کو گالیاں دینے والے اور اس پر لعنت بھیجنے والوں نے ہزاروں اورلاکھوں عوام کے ووٹ لے کر آنے والے اراکین اسمبلی پر پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کر دئیے ہیں۔ قوم جانتی ہے کہ جس شخص کی زبان لوگوں کو گالیاں دیتے تھکتی نہیں اس میں منتخب اراکین اسمبلی کی بات سننے کا حوصلہ نہیں۔ عمران خان آپ نے کہا تھاکہ اگر میں آئی ایم ایف سے قرضہ لوں گا تو اس سے پہلے خود کشی کر لوں گا۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ میں آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپوں گا۔ آپ کا وزیر اطلاعات کہتا ہے کہ گیس مہنگی نہیں ہو گی اور اگلے روز گیس مہنگی کر دی گئی۔ ایک روز کہا گیا کہ بجلی مہنگی نہیں ہو گی اور اگلے روز بجلی کی قیمتیں بڑھا دیں۔ ڈالر کی قیمت میں صرف 9روپے اضافہ نہیں ہوا بلکہ قوم پر راتوں رات 900 ارب روپے کا قرض چڑھ گیا ہے۔ نیازی صاحب دائیں بائیں جھانکیں جس شخص کو پنجاب میں سپیکر کے عہدے پر بٹھایا گیا ہے ان کی جانب سے پنجاب بنک پر 22 ارب کا ڈاکہ ڈالا گیا، ان کا بیٹا این آئی سی ایل میں جیل کاٹ کر آیا ہے۔
پنجاب اسمبلی/ لیگی ارکان احتجاج