کرکٹ بھی عجب کھیل ہے منہ کالا کرنے کو وائٹ واش کہتے ہیں واقعی سری لنکا کی بی ٹیم نے پاکستانی کرکٹ کا منہ کالا کر دیا ہے ۔ 35 سال سے کرکٹ پر تبصرے لکھتے ہوئے آج پہلا موقع ہے کہ شرم سی محسوس ہو رہی ہے کہاں پاکستان کی T20 ٹیم ورلڈ نمبر ون اور سری لنکا کی محلے کی ٹیموں سے بھی کم پاکستانی کرکٹ کا منہ کالا کر کے چلی گئی اور افسوس یہ کہ ایک آدھا میچ نہیں تین میچوں کی سیریز جیت گئی۔ افسوس ہے کہ بڑے بڑے نامی گرامی کرکٹر زبحثیت کوچ منیجر پاکستان ٹیم کیساتھ ہیں مگر آج تک یہ نہ سمجھ سکے ٹیم کی کمزوریاں کیا ہیں ۔ بہت سال سے لکھ رہا ہوں کہ پاکستانی ٹیم سکور پر سکور کرنے میں صفر ہے‘ ٹاس جیتو اور پہلے خود کھیلو
جتنا سکور بھی کرو گے ہمارے باولر مخالف کو زیر کر لیں گے مگر لگتا ہے منیجر کوچ خاص کر کپتان سرفراز پاگلوں کا ٹولا ہے۔ سرفراز نے بھارت کیخلاف یہی غلطی ورلڈ کپ میں کی اور خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑا ۔عمران خان تک نے کہا کہ ٹاس جیتو اورپہلے بیٹنگ کرنا مگر وہ کسی کی مانے تو بات ہے اور سری لنکا کیخلاف بھی پہلے میچ میں ٹاس جیت کر خود کھیلنے کی بجاے سری لنکا کو کھلا دیا پھر وہ آخری دونوں میچ ٹاس جیت کر خود کھیلے اور پاکستان کی ٹیم کا کباڑہ کر دیا ۔کھیل کھیلا ہی ہار جیت کے لئے جاتاہے مگر پاکستان میں بے وقوفی کی کوئی سزا نہیں ہے اتنے کوچز کے ہوتے فیلڈنگ لولے لنگڑوں کی لگتی تھی اور اتنے ٹیلنٹ کے باوجود احمد شہزاد عمر اکمل چلے ہوے کارتوس کہاں سے مل گئے ۔پوری سیریز بغیر پلاننگ کے کھیلی گئی‘ نئی سلیکشن ٹیم نے بہت مایوس کیا ۔سلیکٹرز کو ون ڈے جیتنے والی ٹیم سے ہی T 20 ٹیم کھلانی چاہئے تھی ۔ ایک بات سمجھ نہیں آ رہی وہاب ریاض عمر اکمل احمد شہزاد اور سرفراز اب اور کتنی دیر نئے ٹیلنٹ کا راستہ روکے رکھیں گے ۔ایک مرتبہ پھر پاکستانی قوم اور پاکستان کرکٹ بورڈ سری لنکن کے عوام اور سری لنکن کرکٹ بورڈ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لئے ٹیم پاکستان بھیج کر اپنا حصہ ڈالا شکریہ۔