خیبر پی کے حکومت خود چاہتی ہے حالات خراب ہوں: چیف الیکشن کمشنر

Oct 11, 2019

اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن نے کے پی کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس میں صوبائی حکومت کو 22 اکتوبر تک بلدیاتی قانون میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی آخری مہلت دیدی۔جمعرات کو الیکشن کمیشن میں کے پی کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے آغاز پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے تلاوت کی ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ آپ ہمیشہ جن آیات کی تلاوت کرتے ہیں وہ آپکے ہی خلاف جاتی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر کے ریمارکس پر انہوں نے کہا کہ یہ ہماری نیک نیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ وکیل کے پی حکومت نے بتایاکہ سٹی اور تحصیل کونسلز بنانے کیلئے حدبندی کا کام مکمل نہیں ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ پہلے دن سے یہی تو ایک کام تھا جو کے پی حکومت نے کرنا ہے،اگر صوبائی حکومت کے پاس کام کرنے والا نہیں تو بندے ہم بھیج دیتے ہیں۔ وکیل نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد کئی مسائل کا سامنا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم سے تو مسائل حل ہوئے ہیں، یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کو کام کرنا پڑتا ہوگا۔ وکیل کے پی حکومت نے کہاکہ جنرل اور مخصوص نشستوں کا تعین بھی حدبندی کے بعد ممکن ہے، ضم ہونے والے اضلاع میں الیکشن کیلئے آرمی کی ضرورت ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ آرمی کی ضرورت ہمیں پڑے گی آپکو نہیں، فاٹا میں ابھی تو الیکشن ہوئے۔ شاید صوبائی حکومت خود چاہتی ہے کہ حالات خراب ہوں۔ دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے کے پی حکومت کو 22 اکتوبر تک بلدیاتی قانون میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی آخری مہلت دیدی۔

مزیدخبریں