امن کا نوبیل انعام ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد علی کے نام

ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو ایریٹیریا میں امن کی کوششوں پر 2019 کے امن کے نوبیل انعام سے نواز دیا گیا۔

1998 سے 2000 کے دوران ایتھوپیا اور ایریٹیریا کے درمیان سرحدی جنگ لڑی گئی تھی اور کئی سال تک دونوں ملکوں کے درمیان جاری رہنے والی دشمنی کے بعد جولائی 2018 میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بحال ہو گئے تھے۔

امن کے نوبیل انعام کا اعلان کرنے والے پانچ رکنی کمیٹی کی سربراہ بیرٹ ریس اینڈرسن نے کہا کہ ابی نے 2018 میں اقتدار میں آنے کے چند دنوں کے بعد ہی اپنے ملک کے ایریٹریا کے ساتھ تنازع کو ختم کرتے ہوئے ایریٹریا کے وزیر اعظم اسائیس افیرکی کے ساتھ امن اور دوستی کے مشترکہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

ابی احمد نے کہا کہ وہ امن کا نوبیل انعام ملنے پر بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں۔نوبیل کمیٹی اور ایتھوپین وزیر اعظم کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ابی احمد نے کہا کہ امن کا یہ نوبیل انعام افریقہ اور ایتھوپیا کو دیا گیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر افریقی ممالک کے سربراہان اس ایوارڈ کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے براعظم میں امن کے قیام کی کوششوں کے لیے کردار ادا کریں گے۔

نوبیل کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس انعام کا مقصد ان تمام افراد اور اسٹیک ہولڈرز کو بھی سراہنا ہے جنہوں نے ایتھوپیا، مشرقی اور شمالی مشرقی افریقی علاقوں میں امن کے قیام کے لیے کردار ادا کیا۔بیان میں کہا کہ ایتھوپیا میں اب بھی بہت کام کرنا باقی ہے لیکن ابی احمد کی اصلاحات سے شہریوں میں بہتر زندگی اور مستقبل کی امید روشن ہوئی، انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے پہلے 100دن ایمرجنسی ہٹانے ، ہزاروں سیاسی قیدیوں کو ریلیف دینے، میڈیا سینسر شپ ختم کرنے، پابندی کا شکار اپوزیشن گروپوں کو قانونی حیثیت دینے، کرپشن میں ملوث فوجی اور سیاسی رہنماؤں کو ہٹانے اور ایتھوپیا کی سیاسی اور سماجی زندگی میں خواتین کے کردار میں اضافے پر پر صرف کیے اور اس میں کامیاب بھی رہے۔اس انعام کے تحت 9لاکھ ڈالر کی انعامی رقم دی جاتی ہے جسے 10دسمبر کو ایتھیوپیا کے وزیر اعظم کو دیا جائے گا۔
 

ای پیپر دی نیشن