اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پیر سے حکومت اشیائے خورونوش کی قیمتیں نیچے لانے کے لیے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائے گی۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والی مہنگائی کے عوامل کا جائزہ لینے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا ملک میں اشیائے خورونوش کی واقعی میں قلت ہے یا پھر یہ مافیاز کی جانب سے ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کی وجہ سے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا ملک میں مہنگائی بین الاقوامی منڈی میں دالوں اور پام آئل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے تو نہیں ہے۔ وزیراعظم کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ کل سے ہم غذائی اجناس کی قیمتیں کم کرنے کے حوالے سے تمام ریاستی اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے اپنی پالیسی نافذ کریں گے۔ مزید براں وزیراعظم نے موٹر وے ریسٹ ایریاز میں اشیا کی زائد قیمتوں پر سٹیز ن پورٹل پر کی گئی شہریوں کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ناجائز منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ریسٹ ایریاز پر قیمتوں کی مانیٹرنگ کے لیے خصوصی ٹیم مختص کی جائے۔ وزیراعظم کے دفتر کے مطابق ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ موٹر وے ریسٹ ایریاز پر دن اور رات باقاعدگی سے چھاپے ماریں جبکہ وہ ضلعی انتظامیہ سے ضرورت پڑنے پر مدد کسی بھی وقت لے سکتی ہیں۔ وزیراعظم کے دفتر کے مطابق موٹر وے ریسٹ ایریاز پر زائد قیمتوں کے خلاف فوری اور سخت ایکشن لیا جائے، مسافروں اورسیاحوں کی آگاہی کیلئے بینرز بھی آویزاں کیے جائیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان یوتھ انٹر پرینیور شپ سکیم کے تحت قرضوں کی بلا تعطل فراہمی اور سکیم کو کامیاب بنانے کے حوالے سے اجلاس میں ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک کی زیر صدارت اعلیٰ سطح سٹیرنگ کمیٹی قائم کر دی، وزیر اعظم عمران خان سے کامیاب جوان یوتھ انٹرپرینیورشپ سکیم کے تحت نوجوانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے ملک بھر کے بنکوں کے صدر اور سربراہان نے ملاقات کی، معاون خصوصی برائے امور نوجوانان کی جانب سے کامیاب جوان یوتھ انٹرپرینیورشپ سکیم کے تحت نوجوانوںکوآسان قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت نے نوجوانوں کو کاروبار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے تین سالوں کیلئے سو ارب روپے مختص کیے ہیں۔ اس حوالے سے اب تک چار لاکھ ستر ہزار درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن کی بروقت جانچ پڑتال کرکے قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پروگرام کی خاصیت یہ ہے کہ اس سکیم کے تحت پڑھے لکھے نوجوان براہ راست بنکوں کو درخواستیں دے رہے ہیں اور صریحا ً میرٹ کو مد نظر رکھ کر نہایت شفاف طریقے سے نوجوانوں کو اپنے کاروبار کیلئے قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر کے اکیس بنک اس سکیم میں بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں اور بنکوں کی جانب سے اس سال پندرہ ارب روپے قرضوں کی مد میں فراہم کیے جانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔