بی این پی مینگل کا بھی پی ڈی ایم تحریک میں حصہ لینے کا اعلان

کراچی (سٹاف رپورٹر) بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وکلا نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ملکر تحریکیں چلائی ہیں اور اس حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف بھی وکلا جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ الزامات سے گھبرانے والے ہیں نہ گرفتاریوں کی دھمکیاںنئی نہیں۔کراچی بار کے جناح آڈیٹوریم میں شہید ذوالفقار علی بھٹو لائرز کلب کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں بلاول نے کہا کہ جس وکلا تحریک کا آغاز اسی کراچی بار سے ہوا تھا، وہ قانون کی حکمرانی کے لیے ایک جمہوری احتجاج تھا، آپ نے جج کی حکمرانی یا افتخارچوہدری کی حکمرانی کے لیے جدوجہد نہیں کی تھی بلکہ قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی تھی، اس لیے جب تک اس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی ، اس وقت تک آپ کی آزادی یا عدلیہ کی آزادی کا کوئی مطلب نہیں ہوگا۔ ہم سب نے حقیقی قانون حکمرانی اور حقیقی جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنی ہے، ہمیں اپنے حقوق کا تحفظ کرنا پڑے گا، یہ غیرجمہوری قوتیں آپ کے ہر حق پر ڈاکہ ڈال رہی ہیں۔ ہمیں آپ کے ساتھ کی ضرورت ہے، ہم میڈیا کی آزادی، اظہار رائے کی آزادی کو واپس لانا چاہتے ہیں اور آئین اور قانون کی بالادستی کو بحال کرنا چاہتے ہیں تاکہ آپ کے جمہوری حق، ووٹنگ کی آزادی دلا سکیں کیونکہ جب تک آپ آزاد نہیں ہوں گے، جب تک آئینی حقوق نہیں ہوں گے تب تک ہم عوام کے مسائل حل نہیں کر سکیں گے۔ جب تک ہماری پارلیمان ربڑ سٹیمپ رہے گی، ہمارا میڈیا سلیکٹڈ رہے گا، اس وقت تب تک ہم اپنے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکیں گے۔ آج جو غریب پر ظلم ہو رہا ہے۔ ہم تاریخی مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں مگر ہمارا میڈیا ہمیں بتاتا ہے کہ ہماری معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے۔ اگر میں آپ کی بات پارلیمان میں نہیں اٹھا سکتا، اگر قائد حزب اختلاف کو پارلیمان میں بولنے کی آزادی نہیں ہو گی تو کہاں ہو گی، اگر ہم پارلیمان میں آپ کے مسائل نہیں اٹھا پا رہے تو ہم مجبور ہو چکے ہیں کہ ہم آپ کے مسائل سڑکوں پر اٹھائیں گے۔ چاہے وہ ایوب و یحییٰ خان کے خلاف ہو یا ضیا الحق کے خلاف ایم آر ڈی کی تحریک ہو، پرویز مشرف کے خلاف اے آر ڈی تحریک ہو یا وکلا تحریک ہو، یا اب جو ہماری پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پلیٹ فارم ہے جس میں اس نظام، حکومت اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف وکلا آج بھی جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہماری تمام تحریکوں میں ان کا صف اول کا کردار رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکن کے لیے گرفتاری کی دھمکی کوئی نئی نہیں ہے اور ہم جانتے ہیں کہ جب تک وکلا برادری ہمارے ساتھ کھڑی ہے اس وقت تک وہ میرے کارکن پر آنچ تک نہیں آنے دیں گے۔ بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران وکلا کی جانب سے شدید بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا اور تقریب کے دوران مستقل شور شرابا جاری رہا جس کی وجہ سے چند مواقع پر بلاول کو اپنا خطاب بھی روکنا پڑا۔ کراچی بار میں موجود وکلا کی اکثریت نے ماسک بھی نہیں پہنے تھے جس کو دیکھتے ہوئے بلاول نے بھی وکلا کو ماسک پہننے کی ہدایت کرتے ہوئے باور کرایا کہ کرونا ابھی ختم نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ کے نااہل ترین وزیر اعظم ہیں لیکن وہ دن دور نہیں جب ہم اس نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیج دیں گے ، آپ کو آپ کے حقوق دلوائیں گے اور آپ کے مسائل حل کریں گے۔ عوام کے لئے تحریک چلانے نکلے ہیں‘ وکلاء کا تعاون درکار ہے۔ تاریخ میں ایسا نااہل وزیراعظم نہیں گزرا‘ سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر بھیج کر رہیں گے۔ علاوہ ازیں شاہد خاقان سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان بوکھلا کر گرفتاریوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں اگر پی ڈی ایم نے جیل بھرو تحریک چلائی تو قید خانوں میں جگہ کم پڑ جائے گی۔چھوٹی بچیوں کے عالمی دن پر پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپنی بچیوں کے مستقبل پر سرمایہ کاری کرنے والی اقوام نہ صرف اپنی دور کے لئے قابل فخر ہیں بلکہ پرامن بقائے باہمی ترقی پسند معاشروں کی بنیاد کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ محدود وسائل رکھنے والے ممالک کیلئے بھی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہی ہیں۔ فاطمہ جناح اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستانی لڑکیوں کی رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے اپنے دور کے بدترین قومی آمروں کے خلاف کی قیادت کی اور بڑی بہادری

ای پیپر دی نیشن