اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)این 55 قومی شاہرہ رتوڈیرو۔ شکارپور کی دواضافی لائنوں کی تعمیر پر رواں ہفتے باضابطہ طور پر کام شروع کردیا گیا ، گوادر پرو کے مطابق یہ منصوبہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کی ملکیت ہے اور اس کا معاہدہ چینی انٹرپرائز ٹی آئی ای سی (شانسی کنسٹرکشن انجینئرنگ گروپ کارپوریشن لیمیٹڈ) سے ہوا ، جو 2020 میں ای این آر کے 250 عالمی ٹھیکیداروں میں سے ایک ہے۔ شکارپور سندھ میں واقع N-55 منصوبہ تقریبا 43.4 کلومیٹر لمبا ہے۔ یہ کرونا وباکے دوران سندھ میں پہلا روڈ انفراسٹرکچر منصوبہ ہے۔ اسے وسطی ایشیا علاقائی اقتصادی تعاون (CAREC) منصوبے کا ایک اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اگست کے آخر میں ٹی آئی ای سی نے اس پروجیکٹ کی بولی جیتی ، اور توقع ہے کہ یہ 24 ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔ ٹی آئی ای سی کے منیجر سو وی نے کہنا تھا کہ اس منصوبے کی تعمیراتی مدت کے دوران ٹی آئی ای سی منصوبے کے نظم و نسق اور عمل درآمد کے لئے کوآپریٹو انٹرپرائزز کے ساتھ مشترکہ منصوبہ قائم کرے گا اور مزدور قوت بنیادی طور پر پاکستانی مقامی ملازمین ہوگی۔ "ایک چینی انٹرپرائز کے طور پر سی پیک کو بہت اہمیت دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ٹی آئی ای سی مقامی تکنیکی کارکنوں اور انتظامی صلاحیتوں کی تربیت کے لئے کوشاں ہے۔ منصوبے بہت ساری نوکریاں مہیا کرتے ہیں ، مقامی مزدوروں کی تربیت کے لئے مالی اعانت فراہم کرتے ہیں اور بڑے پیمانے پر مقامی تعمیراتی مواد کا استعمال کرتے ہیں۔ ٹی آئی ای سی نے پاکستان میں تعمیراتی شعبے پر کڑی نگاہ رکھی ہے، سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کریں گے۔
این 55 ۔رتوڈیرو، شکارپور روڈ پر 43.4 کلومیٹر لمبی دو اضافی‘ لائنوں کی تعمیر کا آغاز ، چینی کمپنی 24 ماہ میں منصوبہ مکمل کریگی
Oct 11, 2020