کریک ڈاؤن جاری ، 700 کشمیری گرفتار آسیہ اندرابی سمیت 8 افراد پر فرد جرم عائد

سری نگر (کے پی آئی) بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر بھر میں غیر معمولی کریک ڈاون کے دوران 540 کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ سرینگر، شوپیاں ، بڈگام، گاندر بل، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام، بارہمولہ اور دیگر علاقوں  میں کریک ڈائون کے دوران  چھاپوں محاصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں جماعت اسلامی  کے کارکنان کی بڑی تعداد شامل ہے۔ جبکہ جماعت اسلامی  مقبوضہ کشمیر کے امیر ڈاکٹر عبدالحمید فیاض اور دوسرے رہنما  پہلے سے ہی جیل میں ہیں۔ کے پی آئی کے مطابق  جموں و کشمیر پولیس  نے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور فورسز اہلکاروں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر بھر میں کریک ڈاون کاسلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ادھر بھارتی حکومت نے اپنے اعلیٰ عسکری ماہرین کو مقبوضہ کشمیر  بھیج دیا ہے تاکہ وہ مقامی پولیس کی معاونت کر سکیں ۔ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھی خواتین سمیت 8  افرادکے خلاف بھارت سے بغاوت کے 3 برس پرانے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور صوفی فہمیدہ کو نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے این آئی اے ایکٹ کے تحت نامزد خصوصی جج ، جاوید عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سنٹرل جیل سرینگر سے 25کشمیری قیدیوں کو  پونچھ جیل منتقل کر دیاگیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ علاقے میں حالات بدسے بدتر ہو چکے ہیں اور بھارتی حکومت سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں ایک مسلمان شخص کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرنے سے روکنے کے لئے گھر میں نظربند رکھا گیا ہے جس کو بھارتی فورسز نے جمعرات کے روز ضلع اسلام آباد میں فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔ جبکہ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے نصف درجن افراد کی ٹارگٹ کلنگ  کے الزام میں 40  اساتذہ کو طلب کر لیا ہے ۔ مزید برآں جموں و کشمیر میں ضلع رام بن میں50 سے زائد سرپنچوں اور پنچوں نے قابض حکام کی طرف سے با اختیار بنانے کے وعدوں پر عملدر آمد نہ ہونے پر اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے رواں برس 27 شہریوں کو شہید کیا۔

ای پیپر دی نیشن