لاہور (حافظ محمد عمران/سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت کسی کی جرات نہیں کہ پاکستان کرکٹ کو بند کر سکے۔ بھارت گذشتہ کئی برسوں سے پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچانے اور بین الاقوامی سطح پر ہمیں تنہا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن اس کی سازش ناکام ہوئی۔ اس دوران ہم نے 2009 میں ورلڈ ٹونٹی ٹونٹی چیمپیئن شپ جیتی، آئی سی سی کی ٹیسٹ درجہ بندی میں نمبر ون بنے، ٹونٹی ٹونٹی کے نمبر ون بنے اور دو ہزار سترہ میں چیمپیئنز ٹرافی بھی جیتی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے فنڈز اور بھارتی سرمایہ کاری کے حوالے سے بیانات غیر حقیقی، غیر ضروری، قومی وقار کے منافی ہے۔ آئی سی سی کے فنڈز پاکستان کا حق ہیں اور یہ فنڈز رکن ممالک میں تقسیم ہوتے ہیں۔ پاکستان کو ملنے والے فنڈز کسی کی مہربانی سے نہیں ملتے۔ رمیز راجہ کا یہ بیان کہ بھارت کے سرمایہ کار پاکستان کی کرکٹ چلا رہے ہیں، اگر بھارت آئی سی سی کی فنڈنگ روک دے تو پاکستان کی کرکٹ بھی بیٹھ جائے گی، یہ الفاظ قومی وقار کے منافی ہیں۔ آئی سی سی کی فنڈنگ عطیہ، چندہ، یا خیرات نہیں ہے یہ کاروبار ہے اور پاکستان سمیت سب اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کے ان خیالات سے قومی وقار مجروح ہوا ہے۔ انہیں فوری طور پر معافی مانگنی چاہیے۔ محکموں کے کردار کو ختم کرنے کے بعد نئے سرمایہ کاروں کی تلاش بھی بہتر حکمت عملی نہیں ہے۔ پہلے سے موجود محکموں سے بات کریں، انہیں عزت دیں اور بڑے بڑے محکموں کی خدمات سے استفادہ کریں۔