لاہور (فاخر ملک) پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ سے باہر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے رابطے مکمل ہو گئے ہیں پارلیمنٹ کے باہر تحریک چلانے کیلئے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج نئے لائحہ عمل کا اعلان کریگی جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کیلئے چار نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔ اجلاس میں مہنگائی، انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر مشاورت اور ملک میں فی الفور شفاف الیکشن کرائے جانے کے مطالبہ کے علاوہ نومبر اور دسمبر کے شیڈول اور اسلام آباد کی طرف کاروان کی حکمت عملی اور کراچی میں ہونے والے اجلاس کی تجاویز پر غور کیا جائیگا اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے امور پر بھی حتمی رائے لی جائے گی جبکہ پارلیمنٹ کے اندر پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ، جمیعت العلمائے اسلام اور دیگر جماعتوںکی طرف سے قومی اسمبلی کے 156 ارکان کی اجلاس بلانے کی ریکوزیشن دیئے جانے کے بعد متوقع طور پر رواں مہینہ کے تیسرے ہفتہ کے دوران قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کی توقع ہے۔ جس میں صدارتی آرڈیننس کے بارے میں اپوزیشن ارکان کھل کر اظہار خیال کریں گے جس کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اس ایشو پر پیپلزپارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں نے حکومت کے خلاف ایکا کر لیا ہے۔اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں شرکت کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اہم رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے بھی کئے ہیں۔