لاہور(کامرس رپورٹر )ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے چیئر مین قاری حبیب الرحمن زبیری نے کہا ہے کہ اگر ریٹرن میں غلطیاں نہ ہوتیں تو 80فیصد گوشوارے 30ستمبر تک جمع ہو سکتے تھے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میںامسال 22فیصد کم گوشوارے جمع ہونا افسوسناک ہے۔ ٹیکس بارز اور آئی ٹی ماہرین کی معاونت سے ریٹرن بنائی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر زوہیب الرحمن زبیری ،سینئر نائب صدر عاشق علی رانا،نائب صدر واصف علی اویس،جنرل سیکرٹری حسن علی قادری،جوائنٹ سیکرٹری عبدالرحمن انصاری،فنانس سیکرٹری سیف الرحمن زبیری ،ایڈوائزرز حاجی نوید،زرین علی،مومنہ زوہیب،ماریہ حبیب، محمد عامر محمود اور دیگر بھی موجود تھے۔ حبیب الرحمان زبیری نے کہا ہے کہ نان پروفیشنل ریٹرن بنانے والوں کی وجہ سے ہر سال گوشوارے کم جمع ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 2لاکھ کرایہ داروں اور 6لاکھ تنخواہ داروںتک کوئی ٹیکس نہیں تھا۔ دو تین مختلف انکم بلوٹیکس لمٹ بی ٹی ایل تھیں مگر اس ریٹرن میں اس شخص کو اسی انکم پرایف ٹی آر اور این ٹی آر کی وجہ سے کم از کم 50ہزار ٹیکس ادا کرنا پڑ رہاہے ،اسی وجہ سے ایف بی آر اپنے ہدف پورے کر رہا ہے۔
ریٹرن میں غلطیاں نہ ہوتیں تو 80فیصد گوشوارے جمع ہو سکتے تھے: حبیب الرحمان زبیری
Oct 11, 2022