لاہور(کامرس رپورٹر ) پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے پاکستانی برآمد کنندگان پر زور دیا ہے کہ وہ نئی غیر ملکی منڈیاں تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ چینی منڈیوں میں زرعی مصنوعات کی کھپت کے مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھائیں۔ صدام حسین شاہ کی قیادت میں برآمد کنندگان کے وفد سے گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین میں حفظان صحت کے معیار کے مطابق لذیذ پھلوں اور سبزیوں کی کھپت کی بڑی صلاحیت موجود ہے جس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ حکومت پاکستانی برآمد کنندگان کو چین سے زیادہ سے زیادہ آرڈرز کے حصول کیلئے ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ چین کے ساتھ زرعی مصنوعات میں پاکستان کا تجارتی توازن 527 ملین ڈالر سرپلس تک پہنچ گیا ہے۔ جو آنے والے دنوں میں کئی گنا بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوری سے اگست 2022 تک چین کو پاکستان کی زرعی مصنوعات کی برآمدات 28.59 فیصد اضافہ کے ساتھ 730 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ چین کو پاکستان کی زرعی برآمدات اگلے تین ماہ میں 1 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح سے بڑھ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھا شگون ہے کہ پاکستان دیگر مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے بھی چین کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہا ہے اور امید ہے کہ اس کا مثبت جواب ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کو 1 بلین ڈالر کی زرعی برآمدات بھی چینی منڈیوں کے وسیع دائرہ کار سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ پاکستانی برآمد کنندگان زیادہ زرمبادلہ کمانے کے لیے پھلوں، سبزیوں، تلوں کے بیج، گری دار میوے اور سمندری خوراک بڑی مقدار میں چین کو برآمد کر سکتے ہیں۔
شہزاد علی ملک نے عالمی منڈیوں میں جگہ بنانے کے لیے اپنی مصنوعات کے معیار کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بہتر بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چاول اور مکئی کے ہائی ٹیک ہائبرڈ بیج کے استعمال سے یقینی طور پر ان کی پیداوار اور منافع میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گارڈ ریسرچ ڈویڑن قومی جذبے کے ساتھ چاول کے کاشتکاروں کو ان کی سائٹس پر مفت تکنیکی خدمات فراہم کر رہا ہے۔