اسلام آباد(نا مہ نگار)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ جیسا میں نے کوئی فلاحی ادارہ نہیں دیکھا۔چوہدری اختر کی شخصیت سے بہت متاثر ہوا ہوں جھنوں نے انسانیت کی خدمت کو دنیا و آخرت کا عظیم مقصد بنایا ہواہے۔اللہ تعالی آزمائشیں بھی انسانوں پر لاتے ہیں اوپھر ان ازمائشوں سے نکالنے کے لئے بھی اپنے خاص بندوں کو ذمہ داریاں سونپتے ہیں، جس انسان میں انسانیت کی بھلائی کا جذبہ پیدا ہو تو اللہ تعالی اس کے مقاصد میں کامیابی عطا کرتے ہیں۔کشمیرآرفن ریلیف ٹرسٹ کورٹ میں آکر دنیا منفرد نظر آئی ہے اللہ تعالی نے پاکستان کو سب کچھ دیا ہوا ہے اگرہم سب ہمت کریں تو ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہو سکتے ہیں، یتیم بچوں کی کفالت دنیا کا لاجواب جذبہ ہے یہ جذبہ ہر کسی کو حاصل نہیں ہو سکتا۔ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوا ہوں اور آج سے میں کشمیر ارفن ٹرسٹ کورٹ کا سفیر ہوں اور میں اپنے آپ کو کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے لئے وقف کرتا ہوں اورکورٹ کا پیغام ہر جگہ پہنچاں گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے زیراہتمام شہدا زلزلہ کی 17ویں سالانہ برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر و ممبر اسمبلی چوہدری محمد یاسین،کورٹ کے چیئرمین چوہدری محمد اختر،لاہور قلندر کے سی ای او عاطف رانا،کوچ عاقب جاوید نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں پی پی پی کی ممبر اسمبلی محترمہ بنیلہ ایوب، پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے سینئرنائب صدر چوہدری ظفر انور،راجہ شبیر اختر،آزاد کشمیر کے کسٹوڈین چوہدری خالد یوسف،کمشنرچوہدری شوکت علی،ڈپٹی کمشنرچوہدری امجد اقبال،ایس پی راجہ اظہر اقبال، اسسٹنٹ کمشنر سردار عبدلقادر،سابق اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیومیرپورمحمدشکیل خان،سابق چیئرمین ایم ڈی اے چوہدری محمد حنیف،چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر سید صابر شاہ کے علاوہ سیاسی سماجی شخصیات،برطانیہ، یورپ، امریکہ، سمیت بیرون ممالک، پاکستان اور آزادکشمیربھرسے اہم شخصیات نے شرکت کی۔اس موقع پر کشمیرآرفن ریلیف ٹرسٹ کے بچوں نے تحریک آزادی کشمیر، زلزلہ کی تباہ کاریوں، پاک فوج کی جراتمندانہ اقدامات، پرٹیبلوشو،ڈرانے،قوالیاں اورملی نغنے پیش کیے گئے۔اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ چوہدری اختر 2005کے زلزلہ میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ لے کر اپنے بہن بھائیوں کی مدد کے لیے برطانیہ سے آئے اور جس سچے جوش جذبہ اور عزم سے کام کیا اور آج کورٹ نہ صرف آزاد کشمیر بلکہKPK، بلوچستان اور سندھ کے سیلاب زدگان کی مدد میں پیش پیش رہا ہے اگر ایک بندہ یہ سب کچھ کرسکتاہے تو پھر ہم سب نے پوری عمر تو نہیں گنوا دی اگر پوری قوم چوہدری اختر کے جذبہ جیسے اٹھ کھڑی ہو تو اگلے چار پانچ سال میں پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے۔اللہ تعالی نے پاکستان کو سب کچھ دیا ہے صرف صف بندی کی ضرورت ہے ایک دوسرے کے ہاتھ پکڑکر پیا ر اور محبت سے قوم اور ملک کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں برائی کی ضد اچھائی ہے اس کے علاوہ اور کوئی دوسر ا آپشن نہیں ہے۔عزت محبت اور اتحاد و اتفاق ہماری کامیابی کے ضامن ہے۔یتیموں اور کمزوروں کا ساتھی بنیں۔قطرہ قطرہ کر کے ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس ادارہ میں جس طرح یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت اور رہائش کی سہولیات میسر ہیں وہ گھر سے بھی بہت بہتر ہیں۔ہماری دعاہے کہ اس ادارے کواللہ پاک دن دگنی رات چگنی ترقی عطا فرمائے اور اس ادارے کی خوشبوپوری دنیا میں پھیلے۔انھوں نے کہا کی آج کی شام کا سبق ہے کہ ہمیں انسان اور انسانیت سے محبت کرنی ہے۔انہوں نے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کی طرف سے کورٹ کے ہسپتال کے لیے 100کنال اراضی کے کاغذات کسٹوڈین خالد یوسف کے ہمراہ چیئرمین کورٹ چوہدری محمد اختر کے حوالے کیے۔ پیپلز پارٹی آزاد کشمیرکے صدر چوہدری یاسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ کے چیئرمین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔چوہدری اختر نے جس عظیم مقصد کے حصول کے کام کیا وہ آنکھوں سے دیکھا تو خوشگوار حیرت ہوئی۔انہوں نے کہا اس طرح کے سٹیٹ آف دی آرٹ کی طرز پر اتنا بڑا منصوبہ دل کو منفرد لگا۔انہوں نے کہا کہ 8اکتوبر 2005 کا زلزلہ کسی قیامت سے کم نہیں تھا۔ لیکن اس زلزلے کے بعد چوہدری محمد اختر پاکستان کے دوسرے عبدالستار ایدھی بن کا آزاد کشمیر آئے اور انہوں نے اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے اپنے آپ کو وقف کیا جس پر انہیں جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ سٹیٹ آف دی آرٹ پروجیکٹ ہے جس کی تعریف لفظوں بیان نہیں کی جا سکتی۔کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ کورٹ کے بانی و چیئرمین چوہدری اختر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سے 17سال قبل ہم نے کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ کورٹ کا قیام جیسے عظیم منصوبے کی بنیاد رکھی جو50کروڑ کی لاگت سے مکمل ہواجس کے بعد ہم نے اس کا دائرہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے طول وعرض تک پھیلایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کے بحالی اہم فریضہ ہے جس کے لیے کورٹ نے 3 سو ملین کا راشن تقسیم کیا ہے اور سیلاب متاثرین کے لیے 1000 گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ کشمیر میں برن سینٹر بنانے جا رہا ہے جو جدید سہولیات سے آراستہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کوتعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورٹ میرپور میں جدید سہولیات سے آراستہ 500 سو بیڈ پر مشتمل ہسپتال بنانے جا رہا جو عوام کے لیے فری ہو گا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے ہسپتال کی تعمیر کے لیے 100 کنال زمین الاٹ کی ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔چوہدری اختر نے کہا کہ تین سو ملین کی ایڈ کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ کورٹ کو دینے پر میں پوری دنیا کے ڈونر کاشکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کے لیے جو کام کیا اس کام کے حصول میں اللہ تعالی نے مجھے کامیابی عطا کی ہے۔کورٹ ہم سب کا ہے ہمیں اس ادارے کو بہتر بنانے کے لیے آپ سب کا تعاون درکار ہے۔ سابق کرکٹر عاقب جاوید نے تقریب سے خطاب ہوئے کہا کہ چوہدری اختر جیسے بندے اگر معاشرے میں موجود ہوں تو انسانیت خدمت سے محروم نہیں رہے گی۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کا جذبہ انسان کو دوسرے انسان کے درد کا احساس دلاتا ہیاللہ تعالی ہر انسان کو اس جذبے سے سرشار رکھے۔ لاہور قلندر کے CEO عاطف رانا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور قلندر کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ کورٹ کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور کورٹ کے ایک ہزار گھر کو دو ہزار تک لے کا جانے کے لیے لاہور قلندر کا تعاون جاری رہے گا۔کورٹ کے بچوں سے آئندہ شاہین شاہ آفریدی جیسا کرکٹر بھی کورٹ سے ہوگا۔
پرویز اشرف