ماسکو (شِنہوا)روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ کریمیا پل پر ہونے والا دھماکہ بلاشبہ دہشت گردی کی ایک کارروائی تھی جس کا مقصد روس کے اہم شہری بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا تھا۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین الیگزینڈر باسٹریکن سے ہونے والی ملاقات کے دوران پوتن نے کہا کہ یوکرین کی اسپیشل سروسز اس کارروائی کی سہو لت کار،عمل درآمد کرنے والی اور ماسٹر مائنڈ ہے۔پوتن کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے باسٹریکن نے کہا کہ اس واقعے میں روس اور دیگر ممالک کے شہری بھی ملوث تھے۔باسٹریکن نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی اس ٹرک کے راستے کا سراغ لگالیا ہے جس میں دھماکہ ہوا تھا۔ یہ بلغاریہ،جارجیا، آرمینیا، شمالی اوسیشیا اور کراسنوڈار کے علاقے سے گزرا تھا۔انہوں نیمزید کہا کہ ہم نے روسی تحقیقاتی کمیٹی (فیڈرل سیکیورٹی سروس)کے ایجنٹس کی مدد سے اس دھماکے میں ملوث افراد کی بھی شناخت کر لی ہے۔ ہم ان مشتبہ افراد کی بھی شناخت کرنے میں کامیاب ہو گئے جو دہشت گردی کی کارروائی کا انتظام کر سکتے تھے اور جو روسی فیڈریشن میں سرگرم ہیں۔یہ ہلاکت خیز دھماکہ ہفتے کے روز 19 کلومیٹر طویل کریمیا کے پل پر ہوا تھا۔ یہ پل آبنائے کرچ پر گاڑیوں اور ٹرینوں کے لیے دو متوازی راستوں پر مشتمل ہے۔سڑک والے پل پر ایک ٹرک میں دھماکہ ہو ا جس کے نتیجے میں جزیرہ نما کریمیا جانے والی ٹرین کے ایندھن کے سات ٹینکوں میں آگ لگ گئی۔ دھماکے میں تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ اس کے نتیجے میں سڑک کے پل کے دو ستون بھی جزوی طور پر منہدم ہوگئے۔یوکرین کے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے انٹرفیکس یوکرین نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ کریمیا کے پل پر پیش آنے والا واقعہ یوکر ین کی سیکورٹی سروس (ایس ایس یو )نے کیا ہے جو کہ ایک خصوصی کارروائی تھی۔ یوکرائن کی سیکورٹی سروس نے تاحال اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
روسی صدر