غزہ: اسرائیل نے بارودی سرنگنیں بچھا دیں، محاصرہ غیرقانونی: اقوام متحدہ

Oct 11, 2023

مقبوضہ بیت المقدس ،تل ابیب ،ریاض ، انقرہ (نیوز ایجنسیاں) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید جھڑپیں چوتھے روز بھی جاری رہیں،اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی سخت کردی گئی ہے اور اسرائیل پر حملے تیز کر دیئے گئے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پناہ گزین کیمپ پر بھی حملے کیے گئے ہیں، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں اور اسرائیل کی جانب سے بلا تفریق بمباری کی جارہی ہے۔اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 788 ہوگئی ہے جبکہ 3800 سے زائد زخمی ہیں۔جبکہ 1178صیہونی بھی مارے جا چکے ہیں۔ حالیہ اسرائیلی بمباری سے 3 فلسطینی صحافی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ ہفتے سے جاری بمباری میں اب تک 7 صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا کہ ناکہ بندی سے شہریوں کی بقا خطرے میں آجائےگی۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ کے اندر اور باہر انسانی راہداری کا مطالبہ کیا ہے۔یونیسیف کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ87 ہزار سے زائد فلسطینی گھر چھوڑنے پر مجبور ہوکر سکولوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔فلسطینی تنظیموں کی طرف سے اسرائیل کےخلاف شروع کئے گئے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے چوتھے روزکے آغاز پر اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور سمندری اطراف سے شدید بمباری کی ۔عرب ٹی وی کے مطابق غزہ کے علاقوں پراسرائیلی بمباری کی گئی ،اسرائیلی بحری کشتیوں نے بھی غزہ شہر کے ساحل پر تازہ بمباری کی ۔ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مغربی غزہ میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی بمباری میں متعدد صحافی ہلاک ہو گئے جبکہ فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ مغربی غزہ میں رہائشی عمارت پر اسرائیلی بمباری میں 3 صحافی ہلاک ہو گئے ۔اب تک 1178اسرائیلی مارے جا چکے ہیں، جبکہ 788فلسطینی شہید ہوئے۔فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)نے کہا کہ اسرائیل کےخلاف تازہ آپریشن میں اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں تاہم حماس نے کہاہے کہ اگر جنگ طول پکڑتی ہے تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ترکیہ کے صدر نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور حماس کی آڑ میں نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا،ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوک پر علاقے میں امن کیلئے دو ریاستی فارمولے پر بھی زور دیا،رجب طیب اردوان نے کہا کہ حماس پر حملے کے دوران اسرائیل اخلاقی روایات برقرار رکھے، حماس کی آڑ میں نہتے فلسطینیوں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانا شروع کردی ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ بارودی سرنگوں کے باعث غزہ سے اسرائیل میں دراندازی ختم ہوجائے گی۔اسرائیلی فوج کی جانب سے دعوی کیا گیا کہ غزہ سے کوئی نئی دراندازی نہیں ہوئی۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ جس سے شہری زندگی کی بقا کے لیے ضروری اشیا سے محروم ہوجائیں، عالمی قانون کے تحت ممنوع ہے۔انسانی حقوق کیلئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ لوگوں کے وقار اور جانوں کا احترام کیا جانا چاہیے، انہوں نے تمام فریقوں سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے اپنے دفتر کی جانب سے جمع کی گئی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے فضائی حملوں میں غزہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں سکول اور اقوام متحدہ کی عمارتیں بھی شامل ہیں جس کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ محاصرے کو نافذ کرنے کے لیے لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت پر کسی بھی پابندی کو فوجی ضرورت کے تحت جائز قرار دیا جانا چاہیے، بصورت دیگر یہ محاصرہ اجتماعی سزا ہو سکتا ہے۔اسرائیل کی جانب سے تازہ ترین فضائی حملے اس وقت کیے گئے جب اس کی فوج نے 30 ہزار ریزرو اہلکاروں کو طلب کرلیا اور غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کر دی جس کے بعد ان خدشات میں اضافہ ہوگیا کہ اس نے حماس کے دہائیوں کے سب سے بہادرانہ حملے کا جواب دینے کے لیے زمینی کارروائی کا منصوبہ بنا لیا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے تقریباً 2 لاکھ افراد یا تقریباً دس فیصد آبادی گھر بار چھوڑ چکی جبکہ ناکہ بندی کی وجہ سے پانی و بجلی کی قلت ہے۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حماس کے ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملے میں ایران کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔آیت اللہ علی خامنہ نے ایک ملٹری اکیڈمی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے حامی اور غاصب حکومت کے کچھ لوگ گزشتہ دو تین روز سے افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ اس کارروائی کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے، وہ لوگ غلط ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کے روز ٹی وی پر خطاب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر حماس کے حملے کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس نے صیہونی ریاست پر حملہ کیا ہم ان کے ہاتھ چومتے ہیں۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ غزہ میں کشیدگی کو روکنے کے لیے کوششوں پر اتفاق کیا۔ مصر کے صدارتی ترجمان کا کہنا تھا فون پر گفتگو میں دونوں رہنماو¿ں نے فریقین کی جانب سے تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسرائیل کو ہر سال 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے والے واشنگٹن نے کہا کہ وہ اسرائیل کو فضائی دفاع، گولہ باری اور دیگر سکیورٹی امداد کی تازہ کھیپ بھیج رہا ہے۔اٹلی، تھائی لینڈ اور یوکرین سمیت دیگر حکومتوں نے اطلاع دی کہ حماس کے حملوں میں ان کے شہری بھی مارے گئے، واشنگٹن میں صدر جو بائیڈن نے بتایا کہ کم از کم 11 امریکی شہری مارے گئے ہیں اور خدشہ ہے کہ یرغمال بنائے گئے افراد میں بھی امریکی شہری شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ تقریباً ایک لاکھ 37 ہزار فراد اقوام متحدہ کی فلسطینیوں کو ضروری خدمات فراہم کرنے والی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے پاس پناہ لے رہے ہیں۔برطانوی، فرانسیسی، جرمن، اطالوی اور امریکی حکومتوں نے مشترکہ بیان جاری کیا جس میں فلسطینی عوام کی ’جائز امنگوں‘ کو تسلیم کیا گیا اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے یکساں انصاف اور آزادی کے یکساں اقدامات کی حمایت کی۔فلسطینی مزاحمتی دھڑوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد بڑی بین الاقوامی فضائی کمپنیوں نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل یا کم کر دی ہیں۔ جبکہ روس نے اسرائیل کے لیے رات کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی ۔مصر کے اعلی سطح کے ذرائع نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے نقل مکانی اور اس کی آبادی سے پٹی کو خالی کرنے کے مطالبات فلسطینی کاز کے لیے نقصان دہ ہیں۔ غزہ سے انخلا فلسطینی کاز کو ختم کرنے کے لیے کافی ہے۔اسرائیل نے غزہ کے محاصرے کو مزید شدید تر کرنے کے بعد مغربی کنارے میں بھی فلسطینی عوام کی نقل و حرکت کو مکمل روک دینے کی خاطر یروشلم سے جڑے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے اور چیک پوسٹوں کی تالا بندی کر دی ہے۔روس نے اسرائیل اور فلسطین میں جاری کشیدگی خطے میں پھیلنے کے ممکنہ خدشات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کا پرامن حل نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔شمالی کوریا نے غزہ میں خونریزی کا ذمے دار اسرائیل کو قرار دے دیا۔اسرائیل فلسطین صورتحال پر برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا ہے کہ مشرق وسطی ممالک کے نمائندوں سے اسرائیل فلسطین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ایک بیان میں جیمز کلیورلی نے کہا کہ کوئی بھی نہیں چاہتا اسرائیل فلسطین کشیدگی خطے کے دوسرے حصوں میں پھیلے۔امریکا کے شہرنیویارک میں اسرائیل اور فلسطین کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں۔نیویارک پولیس نے ریلی کے دوران رکاوٹیں لگاکر مظاہرین کو ایک دوسرے سے دوررکھا جب کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھی اسرائیل اور فلسطین کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں۔ادھر سپین کے شہر میڈرڈ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کیاگیا، یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا گیا جہاں مظاہرین نے فری فلسطین کے نعرے لگائے۔آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بھی مظلوم فلسطینیوں کے حق میں ریلی نکالی گئی اور بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر صیہونی ریاست سے اظہار یکجہتی کیلئے لوگ جمع ہوئے۔امریکی قومی سلامتی ترجمان جان کربی نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کو حماس حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔ امریکہ غزہ سمیت کہیں بھی معصوم شہریوں کی ہلاکت نہیں چاہتا۔ ہماری توجہ حماس کے خلاف اسرائیل کی دفاعی ضروریات پر ہے۔ اسرائیل کیلئے امریکی سکیورٹی امداد کی پہلی کھیپ راستے میں ہے۔ دیگر سکیورٹی امداد بھی جلد پہنچ جائے گی۔ مشرق وسطیٰ کیلئے چین کے خصوصی مندوب نے اسرائیل فلسطین صورتحال پر بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش ہے۔ شہریوں کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کے مخالف ہیں اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔ فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس ہوا۔ عرب میڈیا کے مطابق اجلاس میں غزہ پٹی میں جاری کشیدہ صورتحال کی فوری روک تھام پر بات چیت کی گئی۔ سعودی کابینہ نے کہا کہ کشیدگی روکنے کیلئے بین الاقوامی اور علاقائی ممالک کردار ادا کریں۔ سعودی عرب فلسطینی عوام کے مکمل جائز حقوق کے حصول اور امن کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر وہ الکر ترک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی سے صورتحال مزید سنگین‘ طبی آپریشنز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت غزہ کا مکمل محاصرہ ممنوع ہے۔ عام شہریوں کو کبھی بھی سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ فلسطینی صدر محمود عباس کا ماسکو کا دورہ متوقع ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق فلسطینی سفیر نے کہا کہ دروہ کب ممکن ہے کریملن کے سرکاری بیان کے منتظر ہیں۔ اتفاق ہو گیا ہے محمود عباس ماسکو آئیں گے۔ دونوں فریق روزانہ رابطے برقرار رکھے ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے حماس کے 1500 ارکان کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج نے کہا کہ حماس کے 1500 فائٹرز کی لاشیں ہمارے قبضے میں ہیں۔اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ حماس کو ختم کر دیں گے۔ حماس کے خلاف بے مثال طاقت کے استعمال کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ حماس کے ساتھ وہ کریں گے جس کو آنے وا لی نسلیں یاد رکھیں گی۔ دریں اثناءاسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کو نیتن نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ حماس کسی اسرائیلی قیدی کو نقصان نہ پہنچائے، اسرائیلی حماس کے پاس قید ہر فرد کو واپس لائے گا۔ اگر حماس قیدیوں کو نقصان پہنچایا تو یہ جرم معاف نہیں کریں گے۔یمن کے حوثی گروپ نے غزہ میں مداخلت کی صورت میں امریکا کو خبردار کردیا۔حوثی سربراہ عبدالمالک الحوثی کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے غزہ میں مداخلت کی تو حوثی ڈرونز اور میزائلوں سے اس کا جواب دیں گے۔حوثی سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ غزہ میں امریکی مداخلت پر دیگر فوجی اقدامات بھی استعمال کریں گے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے عراقی وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی نے ماسکو میں ملاقات کی۔ عراقی وزیر اعظم سے ملاقات میں اسرائیل فلسطین کشیدگی پر صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ یہ بحران مشرق وسطیٰ میں ناکام امریکی پالیسی کی واضح مثال ہے۔ امریکا نے خطے میں امن کی کوششوں پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ امریکا نے ان تمام سمجھوتوں کو نظر انداز کیا جو سب کیلئے قابل قبول تھے۔ روسی صدر کے مطابق امریکا نے فلسطینیوں کے مفادات اور الگ فلسطینی ریاست کی ضرورت کو نظر انداز کیا۔فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے آئندہ جمعے کو ’یومِ طوفانِ اقصیٰ‘ منانے کی اپیل کر دی۔جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیلی علاقوں پر 15 راکٹ فائر کئے۔ لبنان کی سرحد پر بھی فضائی، دفاعی نظام نصب کر دیا ہے۔ دفاعی نظام نے چار راکٹوں کو فضا میں تباہ کر دیا۔ اسرائیلی ٹینکوں نے جوابی کارروائی میں جنوبی لبنان کے علاقوں پر گولہ باری کی۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ لبنانی سرحد پر ایک لاکھ اسرائیلی فوجی جمع کئے گئے ہیں۔ حزب اﷲ سے جھڑپ میں اسرائیلی بریگیڈ کا ڈپٹی کمانڈر ہلاک ہو گیا۔ غزہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا۔ غزہ پٹی کی سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں۔ 35 بٹالینز تعینات کر دی ہیں۔یمن کے حوثی گروپ نے امریکہ کو وارننگ جاری کر دی۔ حوثی باغیوں کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ امریکہ کی غزہ میں مداخلت پر ڈرونز اور میزائلوں سے جواب دیں گے۔ غزہ میں امریکی مداخلت پر دیگر فوجی اقدامات استعمال کریں گے۔ جب غزہ کی بات آئے تو یہ ہماری ریڈ لائننز میں شامل ہے۔ حماس اور قسام بریگیڈ کو مدد کی پیشکش کرتے ہیں۔ یورپی یونین نے فلسطینیوں کی 729 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد بند کرنے کا فیصلہ فی الحال واپس لے لیا ہے۔ حماس کے حملے کے فوری بعد فلسطین کیلئے یہ امداد بند کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا تاہم سپین‘ آئرلینڈ اور جرمنی نے اس فیصلے کی مخالفت کر دی۔ فرانس نے بھی فلسطینیوں کیلئے مختص امداد روکنے کی مخالفت کی ہے۔حماس کے پولیٹیکل آفس کے دو رکن اسرائیل کی بمباری میں شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس نے جواد ابو شمالہ اور ذکریا ابو معمر نے اسرائیلی بمباری میں شہادت کی تصدیق کر دی۔

مزیدخبریں