اسلام آباد+لاہور (نمائندہ نوائے وقت+خبر نگار) پاکستانی ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی دوسری برسی 10اکتوبر کو منائی گئی۔ عدلیہ بچاﺅ کمیٹی کے زیراہتمام لاہور ہائی کورٹ بار کے ڈیموکریٹک لان میں محسن پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی دوسری برسی منائی گئی۔ صدارت میاں حنیف طاہر، مہمان خصوصی استقلال پارٹی کے چیئر مین سید منظور علی گیلانی جبکہ عدلیہ بچاﺅ کمیٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر امتیاز رشید قریشی، پیپلز پارٹی کے ملک احتشام الحسن، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میں بطور ایگزیکٹو کمیٹی ممبر امیدوار غلام اللہ جوئیہ ایڈووکیٹ، ممبر پنجاب بار کونسل رانا سعید اختر سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر امتیاز رشید قریشی نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر قدیر خان ہمارے قومی ہیرو تھے وہ محسن پاکستان تھے، انہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر ناقابل تسخیر کیا۔ ان کے نام کے ڈاک ٹکٹ جاری کئے جائیں۔ سکوں پر ان کی فوٹو لگائی جائے۔ سرکاری دفاتر میں ان کی تصاویر آویزاں کی جائے۔ شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سید منظور علی گیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان کی خدمات کو جتنا سراہا جائے کم ہے کیونکہ انہوں نے ملک کو ایٹمی قوت بنا کر ناقابل تسخیر بنایا ان کی خدمات نا قابل فراموش ہیں جس پر پاکستان کو فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان پاکستان کی عوام کے دلوں میں بستے ہیں۔ انہوں نے معاشرے کے معاملات کو درست سمت لے کر جانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کچھ ایسے عناصر ہیں جو پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک قومی ایجنڈے پر اکٹھا ہونا ہو گا۔ وہ ایجنڈا ملک میں بے روز گاری ختم کرنے ، پاکستان کے استحکام ، ترقی اور سالمیت کے لیے اقدامات کرنا سمیت دیگر امور ہیں پاکستان کی عوام کو ان کا حق حاکمیت دلانا ہو گا۔