لاہور(سپورٹس رپورٹر)بھارت میں جاری آئی سی سی ورلڈ کپ کے آٹھویں میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر مسلسل دوسری فتح حاصل کرلی ۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل سٹیڈیم حیدرآباد میں کھیلا گیا جہاں لنکن کپتان داسن شناکا نے کپتان بابر اعظم کو فیلڈنگ کی دعوت دی۔سری لنکا نے 9 وکٹوں پر 344 رنز بنائے، کوشل مینڈس 122 اور سمارا وکرما 108 رنز بناکر نمایاں رہے۔ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کےخلاف یہ کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا سکور ہے، اس سے قبل پاکستان کےخلاف ورلڈکپ میں سب سے بڑا سکور 336 رنز تھا جو بھارت نے 2019 میں بنایا تھا۔قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی، اوپنر فخر زمان کی جگہ ٹیم میں عبداللہ شفیق کو شامل کیا گیا۔پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والے سری لنکا کی اننگز کا آغاز تو اچھا نہ تھا، صرف 5 کے مجموعی سکور پر کوشال پریرا صفر پر حسن علی کی گیند پر کیچ آو¿ٹ ہوگئے۔دوسری وکٹ پر پاتھم نسانکا اور کوشل مینڈس کے درمیان 102 رنز کی شراکت داری بنی تاہم پھر نسانکا 51 رنز بناکر پویلین لوٹے۔ مینڈس نے سری لنکا کی جانب سے ورلڈکپ کی سب سے تیز ترین سنچری بھی سکور کی، انہوں نے 65 گیندوں پر 100 رنز پورے کئے۔مینڈس اور سمارا وکرما کے درمیان 111 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر مینڈس 77 گیندوں پر 122 رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے ۔ چریتھ اسالنکا ایک رن پر پویلین لوٹے۔ ڈی سلوا نے 25 رنز بنائے۔ سمارا وکرما نے بھی ون ڈے کیریئر کی اپنی پہلی سنچری سکور کی اور 89 گیندوں پر 108 رنز کی اننگز کھیلی۔داسن شناکا نے 12 اور ویلالاگے نے 10 رنز کی اننگز کھیلی۔ سری لنکا نے 9 وکٹوں پر 344 رنز بنائے۔حسن علی نے 4، حارث رو¿ف نے 2 اور شاداب ، نواز اور شاہین آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ 345 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز اچھا نہ تھا، اوپنر امام الحق 12 اور کپتان بابر اعظم صرف 10 رنز بناکر ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے۔37 کے مجموعی اسکور پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد عبداللہ شفیق اور محمد رضوان نے ٹیم کو سنبھالا۔دونوںکے درمیان 176 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔عبد اللہ شفیق 103 گیندوں پر 113 رنز بناکر آو¿ٹ ہوگئے۔عبداللہ شفیق اپنا ورلڈکپ میں پہلا میچ کھیل رہے تھے، وہ ورلڈکپ ڈیبیو میں سنچری کرنے والے پہلے پاکستانی بیٹر ہیں۔ سعود شکیل 31 رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے۔ محمد رضوان 121 گیندوں پر 131 رنز بنا کرناٹ آو¿ٹ رہے۔ا فتخار احمد 22 رنز کےساتھ ناقابل شکست رہے‘پاکستان نے ہدف چار وکٹوں پر 48.2اوورز میںپورا کرلیا۔ محمد رضوان کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیم ون ڈے ورلڈکپ میں 8 بار مدمقابل آئیں اور ہر بار گرین شرٹس نے سری لنکا کو شکست دی۔345 رنز کا ہدف ورلڈکپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے کامیابی سے حاصل کیا ہوا سب سے بڑا ہدف ہے۔اس سے قبل 2011 کے ورلڈکپ میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کےخلاف 329 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔پاکستان نے ورلڈکپ میں پہلی بار 263 رنز سے بڑا ہدف کامیابی سے حاصل کیا۔سری لنکا کےخلاف 345 رنز کا ہدف حاصل کرنے سے قبل 1992 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کےخلاف 263 کا ہدف عبور کیا تھا۔ سری لنکا نے 9 وکٹوں پر 344 رنز ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کےخلاف یہ کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا سکور تھا۔ اس سے قبل پاکستان کےخلاف ورلڈ کپ میں سب سے بڑا سکور 336 رنز تھا جو بھارت نے 2019 میں بنایا تھا۔پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ میں کبھی بھی 265 رنز یا اس سے زیادہ کا ہدف کامیابی سے حاصل نہیں کیا تھا۔ پاکستان کا ورلڈ کپ میں سب سے کامیاب ہدف کا تعاقب 263 رنز ہے جو 1992 میں نیوزی لینڈ کےخلاف بنایا گیا تھا۔ورلڈ کپ کے علاوہ پاکستان ایک روزہ میچ میں سب سے بڑا 337 رنز کا ہدف راولپنڈی سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کےخلاف حاصل کرچکا ہے۔4 مارچ 2014 کو پاکستان نے بنگلہ دیش کےخلاف 327 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔ نومبر 2007 میں بھارت کےخلاف موہالی میں 322 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔اپریل 2005 میں پاکستان نے بھارت کی جانب سے دیا گیا 316 رنز کا ہدف حاصل کر کے احمد آباد کے ہوم گراو¿نڈ پر بھارتی سورماو¿ں کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ دھرم شالا سٹیڈیم میں کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے ساتویں میچ میں بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔انگلینڈ نے 9 وکٹوں پر364 رنز بنائے، ڈیوڈ میلان 140 جبکہ جونی بیرسٹو 52 رنز کی اننگز کھیلی۔365 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 48.2 اوورز میں 227 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوگئی۔ ریس ٹوپلی نے 4 ، کرس ووکس نے 2 ، لیام لیونگسٹون، مارک ووڈ اور عادل راشد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔