اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیرون ملک مقیم کارکنوں کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں ستمبر کے مہینے کے دوران 5.3 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سعودی عرب ایک چوتھائی حصہ کے ساتھ پاکستان کی ترسیلات زر میں سب سے نمایاں رہا۔
مرکزی بینک کی طرف سے جاری تازہ اعداد وشمار کے مطابق ستمبر 2023 کے دوران، کارکنوں کی ترسیلات زر 2.2 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 5.3 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتی ہے۔ دوسرے ممالک کے برعکس ماہ ستمبر میں سعودی عرب سے کارکنوں کی ترسیلات زر دس فیصد کے قریب اضافہ کے ساتھ 538.16 ملین ڈالر تھیں۔اس کے مقابلے میں گزشتہ ماہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے اگست کے دوران 2.1 بلین ڈالر کی ترسیلات زر بھیجی تھیں۔ سعودی عرب اس فہرست میں بھی سب سے بڑا حصہ دار تھا کیونکہ اگست میں مملکت سے کل 491.1 ملین ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے ثقافتی، دفاعی اور اقتصادی تعلقات ہیں۔ مملکت 20 لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کا گھر ہے اور برسوں سے ترسیلات زر کی آمد میں سب سے بڑا حصہ دار رہا ہے۔مرکزی بنک کے مطابق ستمبر میں متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور یورپی یونین کے ممالک سے ترسیلات زر بالترتیب 399.77 ملین ڈالر، 311.06 ملین ڈالر اور 269.25 ملین ڈالر تھیں۔ خلیجی تعاون کائونسل کے دیگر ممالک سے گزشتہ ماہ کارکنوں کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر 248.11 ملین ڈالر تھیں۔ترسیلات زر پاکستان کے بیرونی اکاؤنٹ کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک ایک ایسے معاشی بحران سے دوچار ہے جس نے اس کی کرنسی کو کمزور کر دیا ہے اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی ہے