اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) غزہ کی پٹی کے خلاف "مکمل جارحیت" کی طرف بڑھ رہی ہے کیونکہ حماس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں پانچویں دن بھی جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کبھی دوبارہ ویسا نہیں ہو سکے گا جیسا ہوتا تھا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق گیلنٹ نے کہا، "میں نے تمام پابندیاں ختم کر دی ہیں، ہم نے علاقے کا کنٹرول [دوبارہ حاصل کر لیا ہے] اور ہم مکمل جارحیت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ آپ یہاں حقیقت کو بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔ آپ نے قیمتیں [ادا ہوتے ہوئے] دیکھی ہیں اور آپ کو تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ حماس غزہ میں تبدیلی چاہتی ہے۔ اس نے جو سوچا تھا، غزہ اس سے 180 ڈگری بدل جائے گا۔"انہوں نے مزید کہا: "وہ اس لمحے پر افسوس کریں گے (جب انہوں نے اسرائیل پر حملہ کیا) غزہ کبھی دوبارہ ویسا نہیں ہو سکے گا جیسا ہوتا تھا۔ جو کوئی بھی سر قلم کرنے، خواتین اور ہولوکاسٹ میں زندہ بچ جانے والوں کو قتل کرنے کے لیے آئے گا، ہم اسے اپنی پوری طاقت سے اور بغیر کسی سمجھوتے کے ختم کر دیں گے۔"اسرائیل میں کشیدگی ہفتے کے روز اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے ایک غیر متوقع اور بے مثال اچانک حملہ کیا۔ راکٹوں کی ایک بوچھاڑ کی مدد سے حماس کے عسکریت پسند غزہ کی پٹی سے ملحقہ اسرائیلی شہروں میں ناکہ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے داخل ہو گئے۔ اس اچانک دراندازی کے نتیجے میں بے شمار ہلاکتیں اور اغوا ہوئے – ہزاروں افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔اسرائیل نے جواب میں غزہ میں اہداف پر فضائی حملے کیے اور وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ اعلانِ جنگ کرتے ہوئے عزم کیا کہ عسکریت پسند گروپ کو بے مثال قیمت چکانا ہو گی۔