حافظ وقار احمد
یوں تو پوری کائنات میں ہر لمحہ اور ہر گھڑی حضور نبیِ کریم ؐکا ذکر پاک جاری و ساری رہتا ہے ، آقا کریمؐ کی عظمت و رفعت ، شان و شوکت ، محاسن ، حْسنِ و جمال ، فضل و کمال حسین و جمیل تذکروں سے ، ہواؤں اور فضاؤں میں اْجالے اور خوشبوؤں تقسیم ہوتی رہتی ہیں ، یہ ذکر اتنا عظمت والا ہے کہ جو بھی اسے کرتا ہے وہ دْنیا میں بھی کامیاب رہتا ہے اور آخرت میں بھی سرخروئی پاتا ہے۔ وہ زمین کے اْوپر رہے تو بھی زمانہ اْس کی عزت کرتا ہے اور زمین کے نیچے چلا جائے تو بھی زمانہ اْس کا احترام کرتا ہے۔
امریکہ میں بھی جہاں جہاں مْسلمان آباد ہیں وہاں بڑے ہی ذوق اور شوق سے ذکر پاک کی محافل کا انعقاد کیا جاتا ہے ، کوئی گھر پر یہ اہتمام کرتا ہے تو کوئی ہال یا مساجد میں ان پاکیزہ محافل کو سجاتا ہے۔ نیویارک کے علاقے لانگ آئی لینڈ میں محفلِ نْور ایک ایسی محفل ہے ، جس کا سارا سال انتظار کیا جاتا ہے۔ نبی کریم ؐ کی ولادت با سعادت کے سلسلے میںنیویارک کے مقامی ریسٹورنٹ میں بھی انجمن عاشقان مصطفیٰ ویلے سٹریم کے زیر اہتمام ایک روح پرور’’محفل نور‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ روحانی محفل کی صدارت عالمی مبلغ اسلام پیر شیخ احمد ثقلین حیدر شاہ(چورہ شریف) نے کی۔ مہانان خصوصی میں مفتی سجاد احمد مدنی، علی رشید صدر امریکن پاکستانی ایڈوکیسی گروپ، ممتاز ثنا خوانوں اور علماء کرام میں حسان بن خورشید، محمد اصغر چشتی، صوفی جمیل راٹھور، اقبال کنٹریکٹر، الحاج حسین اشرف شامل تھے نقیب محفل پاکستان سے تشریف لانے والے سید سلمان گل تھے۔ میزبانوں میں شاہد اقبال، اسد اقبال، اسلم پرویز، شیراز خان شامل تھے۔ شیراز خان کی صاحبزادی ماہ نور کو تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل ہوا۔ حسان بن خورشید، اصغر چشتی، حسن عزیز احمد اور حسین اشرف جیلانی نے نعت رسول مقبول پیش کرکے ایک سماں باندھ دیا۔ یوں لگ رہا تھا کہ جیسے آسمان سے نوروتجلیات کی بارش ہو رہی ہو۔ ایشال خان اور شاہ نور نے بھی نعت شریف پیش کی۔
محفل کی صدارت کرنے والے عالمی مْبلغِ شریف شَیخ احمد ثقلین حیدر شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اپنے تشخص کو بحال اور اپنے اخلاق کو آراستہ و پیراستہ کرنا ہے ۔ کیونکہ ہمارے پیارے نبیؐنے ارشاد فرمایا ہے کہ میزانِ عمل میں سب سے وزنی چیز حْسنِ اخلاق ہو گا۔
آج ہم اخلاقی اعتبار سے بہت کمزور ہو گئے ہیں ، ہم اپنے مزاج کے خلاف کسی دوسرے کی معمولی سی بات بھی برداشت نہیں کرتے آج ہم عدم برداشت کا شکار ہیں حالانکہ ہمارا دین ہمیں تحمل ، بْردباری اور صبر کا دَرس دیتا ہے ، کیونکہ ہم سب میں بہترین انسان وہ ہے جس کی موجودگی دوسروں کے لیے فرحت اور راحت کا باعث ہے۔ شیخ احمد ثقلین حیدر شاہ نے کہا کہ آپ ہر دوسرے شخص پر کم از کم تین احسان ضرور کیجئے۔ اگر کسی کی تعریف نہیں کر سکتے تو اْس کی دِ ل آزاری نہ کیجئے۔ کسی کو فائدہ نہیں دے سکتے تو اْس کا نقصان نہ کیجئے۔ کسی کی مدد نہیں کر سکتے تو اْسے رنجیدہ اور افسردہ تو نہ کیجئے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک مکمل ضابطہ حیات اور پیارے نبیؐ کی حیات مبارکہ ہمارے لیے روشن مثال ہے، جس پر عمل پیرا ہو کر ہم دنیا و آخرت میں سرخروئی حاصل کر سکتے ہیں، پیر سید احمد ثقلین حیدر نے کہاکہ آج کے پرفتن دور میں جبکہ معاشرہ میں اسلامی، اخلاقی اور معاشرتی اقدار اپنی اہمیت کھو رہی ہیں اور سوشل میڈیا سنی سنائی غیر مصدقہ بات کو ایک لمحے چاروانگ عالم میں پھیلا رہا ہے ہمیں غیر مصدقہ اطلاعات و واقعات کو تصدیق کیے بغیر آگے نہیں پھیلانا چاہیے تاکہ برائی کو چشم زدن میں پھیلنے سے روکا جا سکے۔ پیر سید احمد ثقلین حیدر شاہ نے کہا کہ دیار غیر میں امریکہ جیسے دور افتادہ مقام میں ایسی روح پرور روحانی محافل اس امر کی عکاس ہیں کہ اوورسیز پاکستانیوں کی رگوں میں اللہ کے پیارے حبیبؐ کی محبت کا مبارک جذبہ موجزن ہے، آج کی محفل میں بڑے، بوڑھے جوان بچے سب شامل ہیں اور ہر سال ان کا جوش و خروش پہلے سے زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔ علامہ سجاد مدنی نے کہا کہ آپؐ کا ذکر انہماک سے سننا بھی عبادت ہے، آج کی محفل میں بچے بچیوں کی بڑی تعداد میں شرکت اس امر کی دلیل ہے۔ پیر سید احمد ثقلین حیدر شاہ نے تقریب کے اختتام پر خصوصی دعا کروائی اور درود سلام کے ساتھ اس روحانی محفل کا اختتام ہوا۔شیراز خان نے محفل کے انعقاد پر اسلم پرویز، ریاض احمد، اسد اقبال، شاہد اقبال، عبدالنعیم، عابد مغل، ابرار منصوری، نوید احمد، سید وسیم شاہد بٹ، مجیب لودھی اور صوفی شاہد سکھرانی کا شکریہ ادا کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے حاضرین محفل کے لئے بڑے پیمانے پر لنگر کا اہتمام کیا گیا تھا۔ یہ ایمان افروز محفل رات گئے تک جاری رہی۔ آخر میں شاہد ساکرانی نے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا۔