لاہور (احسن صدیق) آڈیٹر جنرل کی کنسولیڈیٹڈ آڈٹ رپورٹ برائے 2023-24 میں نشاندہی کی گئی کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی قابل ٹیکس خدمات کے لیے کم از کم یا اصل ٹیکس کی ذمہ داری کے عدم تعین کے باعث 85 ارب 85 کروڑ 72 لاکھ روپے کے ٹیکس کی نشاندہی میں ناکام رہی ہے۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے آڈٹ کے دوران مشاہدہ میں آیا ہے کہ اتھارٹی نے نہ تو نئی یونٹوں کے اندراج کے لئے سروے کیا اور نہ ہی 26 اقسام کی خدمات کے لئے آڈٹ، انکوائری یا تحقیقات کے ذریعہ کم سے کم یا اصل ٹیکس کی ذمہ داری کا تعین کیا۔ مزید براں ٹیکس دہندگان کی معلومات حاصل کرنے کیلئے متعلقہ انفورسمنٹ ونگ کی طرف سے کی گئی کارروائی کے بارے میں کوئی ثبوت شیئر نہیں کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز کے حوالے سے کم از کم ٹیکس ذمہ داری کے تعین کے ضابطے کا نفاذ نہ کرنا ایک سنگین غلطی تھی۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق داخلی کنٹرول کی کمی اور انتظامیہ کی طرف سے مضبوط نفاذ اور آڈٹ افعال کے قانونی مینڈیٹ کو ترک کرنے کے نتیجے میں قابل ٹیکس خدمات کے لیے کم از کم یا حقیقی ٹیکس کی ذمہ داری کا اندازہ نہیں لگایا گیا۔آڈٹ کے دوران 27 جون 2023 کو اس خامی کی نشاندہی کی گئی۔ محکمہ نے مشاہدہ نمبر 21,24,25,29,30,31,33,35,36,37,38,53 اور 54 کے حوالے سے ایک غیر مصدقہ جواب فراہم کیا جو کہ ناقابل قبول قرار دیا گیا کیونکہ اتھارٹی اس حوالے سے اپنی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے حوالے سے لاپرواہی کی مرتکب ہوئی۔ اتھارٹی کا کردار اس حوالے سے غیر فعالیت ظاہر کرتا ہے کہ مزید شواہد حاصل کرنے کے تحت دیئے گئے اختیارات کو استعمال نہ کرنے کو ترجیح دی گئی ، جس سے ریاست کو نقصان پہنچا۔ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹٰ (ڈی اے سی )کی جنوری 2024 میں ہوئنے والی میٹنگ میں محکمہ نے اعتراض کیا کہ آڈٹ نے تخمینہ کی بنیاد پر ٹیکس کی ذمہ داری کا اندازہ لگایا ہے۔ جبکہ آڈٹ کا خیال ہے کہ غیر تخمینہ شدہ اور عدم تعمیل والے معاملات کی طرف مختلف پیرا میں اشارہ کیا گیا تھا ، جہاں پی آر اے کے ذریعے اقدامات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔پی آر اے نے خدمات پر پنجاب سیلز ٹیکس (کم از کم ٹیکس ذمہ داری کا تعین) ضابطے ، 2019 نافذ کیے لیکن مذکورہ ضابطوں کی روشنی میں پی آر اے کی طرف سے کارروائی نہیں کی گئی۔ لہذا کمیٹی نے محکمہ خزانہ ، پی آر اے اور محکمہ آڈٹ کے نامزد افراد کے ساتھ ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے جو آڈٹ کے ذریعے بتائے گئے معاملات کے لیے ٹیکس کے نفاذ کی تاریخ کے ساتھ اصل ٹیکس ذمہ داری کے جائزے کے لئے پی آر اے کے ذریعے کیے گئے کاموں اور اقدامات کا جائزہ لے گا۔آڈٹ تجویز کرتا ہے کہ ٹیکس کی تشخیص کے لیے قانونی ذمہ داری پوری کی جائے اور ٹیکس عائد کرنے کی مقررہ تاریخ سے غلط ٹرن اوور کا اعلان کرنے کا نوٹس لینے والے ہر ٹیکس دہندہ کے لیے قانون کے تحت وصولی کو نافذ کیا جائے۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی، 85 ارب 85 کروڑ سے زائد ٹیکس کی نشاندہی میں ناکام
Oct 11, 2024