اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کیلئے پی ٹی آئی کو آنے کی ضرورت نہیں۔ ہمارے نمبرز پورے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے ڈی چوک پہنچنا تھا چائنہ چوک میں تقریر کرنی تھی۔ خیبر پی کے ہاؤس جا کر غائب ہو جانا تھا یہ ساری چیزیں یکطرفہ نہیں ہوئیں۔ آئینی ترمیم کے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے قریب ہے۔ پی ٹی آئی کو بھی شامل ہونا چاہئے۔ آئینی ترمیم کیلئے سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علی امین گنڈا پور پر تو کوئی چھاپہ نہیں پڑا نہ وہ پکڑے گئے عمر ایوب کے گھر چھاپے مارے گئے کیا پاکستان کی کوئی روایات نہیں؟ پاکستان کیلئے کیوں ملکر نہیں بیٹھا جا سکتا؟ آئینی عدالت کے قیام کو کس طرح کہا جا سکتا ہے کہ یہ عدلیہ پر حملہ ہے۔ اگر پارلیمنٹرینیز کی شمولیت ہو جائے گی تو کیسے عدلیہ پر حملہ ہو گا؟ میری معلومات کے مطابق ترامیم سے متعلق ڈرافٹ پی ٹی آئی کے چیئرمین کو پہنچا دیا تھا کسی مخصوص شخص سے متعلق قانون سازی نہیں ہونی چاہئے۔ ملک کی تمام سیاسی جماعیتں اے پی سی میں شریک تھیں اور اظہار یکجہتی کیا، یہ ذاتی عناد‘ نفرت اور سیاست سے باہر نہیں نکل سکتے۔