اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پانچ آئی پی پیز سے کئے جانے والے معاہدے ان کی باہمی رضا مندی سے ختم کر دیئے گئے ہیں، ان آئی پی پیز نے قومی مفاد کو ذاتی مفاد پر مقدم رکھا، اس سے 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، معیشت کی بہتری کے لئے تیزی سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ہماری معیشت بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہے، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ملکی معیشت استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ گزشتہ روز ایک اور خوشی کی خبر آئی کہ ہماری سہ ماہی ترسیلات زر 8ارب 80 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو ماضی کی تمام سہ ماہی ترسیلات زر کے مقابلہ میں ایک ریکارڈ ہے۔ اس کیلئے عظیم پاکستانی تارکین وطن کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو دن رات محنت کر کے اپنے رزق حلال کی کمائی پاکستان بھیجتے ہیں۔ یہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان کی معیشت اب آگے بڑھ رہی ہے ۔ اس حوالے سے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے جس میں ماضی کی طرح چیلنجز بھی آئیں گے تاہم جس طرح 7 ماہ میں چیلنجز کا ایک ٹیم کے طور پر مقابلہ کیا۔ عام آدمی نے مہنگائی، مہنگی پالیسی شرح سود، اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں اضافے سمیت بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا ہے، پاکستان کے عوام نے تحمل اور صبر سے یہ مشکلات کاٹیں، ا ب بھی ایسا نہیں کہ یہ مشکلات مکمل ختم ہوگئی ہوں تاہم آہستہ آہستہ بہتری آرہی ہے، قوم نے جو قربانیاں دی ہیں اس پر ہم سب ان کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ موسم گرما میں 50 ارب روپے سے 200 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا، پنجاب حکومت نے بھی دو ماہ کیلئے بجلی کے بلز میں 50 ارب روپے سے زیادہ کا ریلیف دیا، یہ وہ اقدامات ہیں جن سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو درپیش مسائل سے نہ صرف پوری طرح آگاہ ہیں بلکہ انہیں ریلیف دینے کے لئے بھی ضروری اقدامات اٹھا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے بغیر یہ کہوں گا کہ ماضی میں ایک سنگدل حکمران آیا جس نے یہ کہا کہ مہنگائی سے اس کا کوئی سروکار نہیں، تاہم موجودہ حکومت عوام کی نمائندہ حکومت ہے اور ہمیں عوام کو درپیش مسائل کا ادراک ہے اور ہم مل کر ان مسائل کے حل کیلئے جو ممکن ہو وہ کررہے ہیں، مہنگائی کی شرح 32فیصد سے کم ہوکر 6.7فیصد تک آچکی ہے، ہماری قوم سے یہ کمٹمنٹ 2026 تک تھی لیکن اللہ تعالی کے خصوصی فضل و کرم سے یہ ممکن ہوا اور آج مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔ یہ آئی پی پیز بہت منافع کما چکے ہیں، وہ اپنی سرمایہ کاری کی لاگت نہ صرف پوری کرچکے ہیں بلکہ بڑا منافع بھی حاصل کرچکے ہیں، اس کیلئے موجودہ حکومت نے 7 ماہ میں بھرپور کوشش کی، ہمارے قائد نواز شریف بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے بار بار ہمیں ہدایات دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کی پوری ٹیم اور ٹاسک فورس اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔ قوم کو وہ خوشخبری دینا چاہتے ہیں کہ 5 آئی پی پیز نے باہمی رضامندی اور قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے آج کے بعد معاہدے مکمل ختم کر دیئے ہیں، انہیں بقایا جات جس میں سود شامل نہیں ہے کی ادائیگی کی جائے گی۔ اس سے صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا ریلیف ملے گا، بجلی کی قیمت کم ہو گی۔ آئی پی پیز کے مالکان نے رضاکارانہ طورپر اس کو قبول کیا ہے جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے خاتمے سے 411 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے بہتر اقدامات کی معاونت میں صدر مملکت آصف علی زرداری سمیت حلیف جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ معاشی بہتری میں کردار پر آرمی چیف کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا میں آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات کے دوران انہیں اس حساسیت سے آگاہ کیا تھا کہ اگر بجلی کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہوں گی تو یہاں پر صنعت و زراعت ترقی نہیں کر سکتی اور نہ ہی برآمدات بڑھ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم آئی ایم ایف کے پاس جارہی ہے۔ وزیر خزانہ کے ساتھ وزیر توانائی اور خصوصی مشیر بھی جائیں گے اور آئی ایم ایف کو سارا کیس سمجھائیں گے۔ وزیر خزانہ کو پہلے ہی آئی ایم ایف نے کلیدی سپیکر کے طورپر مدعو کر رکھا ہے جو ہمارے لئے اعزاز ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر خزانہ کی بے پناہ کوششوں اور چین اور سعودی عرب کے تعاون سے آئی ایم ایف پروگرام پر معاہدہ ہوا۔ آنے والے دنوں میں مزید خوشخبریاں ملیں گی۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر توانائی پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں کمی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات جاری ہیں، بجلی کے شعبے میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں 8سے 10روپے فی یونٹ کمی ہونی چاہئے۔ حکومت کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کریں۔ آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، آئی پی پیز مالکان کے ساتھ مشاورت سے بجلی کے معاہدوں پر نظرثانی کی جا رہی ہے اور 5 آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کا عمل مکمل ہو گیا ہے، معاہدوں کو آنے والے دنوں میں عملی جامہ پہنائیں گے۔ گزشتہ 6 ماہ سے بجلی کی قیمتوں میں کمی پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ کو ازسرنو دیکھنے سے اور عوام کے تعاون سے 411ارب روپے کی بچت کی گئی ہے، آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں سے اربوں روپے کی بچت ہو گی۔ آئی پی پیز ہیٹ ویو کی مد میں بھی اربوں روپے کما چکے ہیں۔ پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ پر ایک ایک شق پر غور کیا۔ سردیوں میں بجلی کے صارفین کے لیے خصوصی پیکج لے کر آ رہے ہیں، سردیوں میں خصوصی پیکج کے تحت بجلی کا فی یونٹ 20 سے 30 روپے تک کم کر دیا جائے گا اور ہم سردیوں میں بجلی کے استعمال کا فروغ چاہتے ہیں۔ اویس لغاری نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ کو ازسرنو دیکھنے میں تمام اداروں نے مل کر کام کیا، پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاملات میں آرمی چیف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ وفاقی وزیر پاور ڈویژن نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں بجلی کے شعبے کی بہتری کیلئے اقدامات جاری ہیں۔