اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو نے وفد کے ساتھ نواز شریف سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ میثاق جمہوریت پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ بلاول نے آئینی عدالتوں اور عدالتی اصلاحات سے متعلق ترامیم سے متعلق تجاویز کو سامنے رکھا اور کہا کہ میری خواہش ہے کہ آئینی ترامیم سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے منظور ہوں۔ نواز شریف نے یقین دہانی کرائی کہ ملک کی بہتری کے لئے پیپلزپارٹی کی ہر تجویز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بلاول اور نواز شریف کے درمیان ملکی ترقی اور خوش حالی کے لئے ملک کی سیاسی جماعتوں کے مشترکہ مقاصد ہونے پر اتفاق ہوا۔ ملک کو سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی میثاق جمہوریت پر عمل درآمد کے لئے اتفاق رائے کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے، پاکستان میں غیرمہذبانہ سیاسی طرز عمل کی وجہ سے ملک سیاسی انتشار کا شکار ہے، ملک میں عام آدمی کو فوری انصاف دلانے کے لئے آئینی ترمیم ضروری بھی ہے اور مجبوری بھی ہے، پاکستان کو اگر ترقی کی اگلی منزلوں کی جانب گامزن کرنا ہے تو ہمیں عدالتی اصلاحات کرکے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم کرنا ہوگی، اختیارات میں توازن سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں، ہمیں عدالتی اصلاحات کرکے ماضی کی غلطیوں سے چھٹکارا پانا ہوگا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، نوید قمر، رضا ربانی، جمیل سومرو، شیری رحمان اور مرتضی وہاب، جبکہ (ن) لیگ کے احسن اقبال، عرفان صدیقی، پرویز رشید، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، مرتضی عباسی ودیگر موجود تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) میں آئینی پیکج پر اتفاق رائے پایا گیا ہے۔ ایس سی او کانفرنس کے اختتام کے فوری بعد قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس بلائے جا رہے ہیں۔