لاہور(سپورٹس رپورٹر)ملتان ٹیسٹ کے چوتھے روز کے اختتام پر پاکستان نے دوسری اننگز میں 6 وکٹوں پر 152 رنز بنالئے جبکہ انگلینڈ کو پاکستان کیخلاف 115 رنز کی برتری حاصل ہے۔ انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف پہلی اننگز823 رنز بنا کر ڈکلیئر کر دی جبکہ پاکستان دوسری اننگز میں شدید مشکلات کا شکار ہے۔ملتان سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں انگلینڈ نے چوتھے روز اپنی اننگز کا آغاز کیا تو جو روٹ 176 اور ہیری بروک 141 رنز کیساتھ وکٹ پر موجود تھے۔ پاکستان کے 556 رنز کے جواب میں انگلینڈ نے پہلی اننگز 823 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی اور پہلی اننگز میں 267 رنز کی برتری حاصل کر لی۔جو روٹ 262 رنز بنا کر سلمان علی آغا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے جبکہ ہیری بروک نے 317 رنز کی اننگز کھیلی۔ بابر اعظم نے نسیم شاہ کی گیند پر جو روٹ کا آسان کیچ بھی ڈراپ کیا، اس وقت جو روٹ 186 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ صائم ایوب اور نسیم شاہ نے دو دو جبکہ شاہین آفریدی، سلمان علی آغا اور عامر جمال نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔دوسری اننگز میں بھی پاکستان کا آغاز پہلی اننگز کی طرح مایوس کن رہا اور عبد اللہ شفیق پہلی ہی گیند پر بولڈ ہو گئے، کپتان شان مسعود بھی 11 رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ بابر اعظم صرف 5 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور صائم ایوب 25 رنز بنا کر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ پانچویں وکٹ 59 رنز پر گری جب محمد رضوان 10 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔82 رنز پر پاکستان کی چھٹی وکٹ گری اور سعوس شکیل29 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔انگلینڈکے گس اٹکنسن اور برائیڈن کرس نے2 ،2کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ کرس ووکس اور جیک لیچ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ سلمان آغا 41 اور عامر جمال 27 رنز کیساتھ کریز پر موجود ہیں۔پاکستان کو اننگز کی شکست سے بچنے کیلئے مزید115رنز درکار جبکہ چار وکٹیں باقی ہیں۔ تاریخ میں پہلی بار کسی ٹیم نے پاکستان کیخلاف800 رنزبنائے۔ انگلینڈ پاکستان کیخلاف ٹیسٹ کرکٹ میں اتنا بڑا سکور کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ انگلینڈ نے 20 سال قبل بنایا گیا بھارت کا 675 رنز کا ریکارڑ توڑ دیا جس میں بھارت نے 2004 ء میں ملتان ٹیسٹ میں 5 وکٹوں پر 675 رنز بنائے تھے۔ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف چوتھی مرتبہ اننگز میں 800 سے زائد رنز بنے ہیں، اننگز میں 800 سے زائد رنز بنانے کا اس سے قبل آخری کارنامہ سری لنکا کا تھا، سری لنکا نے 1997ء میںبھارت کیخلاف کولمبو میں 6 وکٹوں پر 952 رنز بنائے تھے۔ انگلینڈ نے 1938ء میں آسٹریلیا کیخلاف 903 اور 1930ء میں ویسٹ انڈیز کیخلاف 849 رنز بنائے تھے، تاریخ میں 800 سے زائد کے 4 ٹوٹل میں سے تین انگلینڈ کے ہیں۔ 1958ء میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کیخلاف 3 وکٹوں پر 790 رنز بنائے تھے ۔ جوروٹ اور ہیری بروک نے پاکستان کیخلاف چوتھی وکٹ پر ریکارڈ پارٹنرشپ قائم کر دی۔جو روٹ نے الیسٹر کک کا ریکارڈ توڑکراہم اعزازات بھی اپنے نام کر لئے،روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں پانچویں نمبر جبکہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے بیٹر کی فہرست میں چھٹے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ جو روٹ اور ہیری بروک نے چوتھی وکٹ پر 454 رنز بناکر نیا ریکارڈ بنایا۔اس سے قبل انگلینڈ کی جانب سے پیٹر مے اور کولن کاوڈرے نے 411 رنز کی شراکت بنائی تھی، پیٹر مے اور کولن کاوڈرے نے 1957 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ شراکت قائم کی تھی۔ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی شراکت 624 رنز کی قائم ہوئی جو مہیلا جے وردنے اور کمار سنگا کارا نے 2006 میں جنوبی افریقہ کیخلاف بنائی تھی۔